شاہ پور چاکر میں ڈکیتی 40 تولے کے زیورات و لاکھوں لوٹ لیے گئے

ملزمان لائسنس یافتہ اسلحہ بھی لے گئے، اہل خانہ پر تشدد،محلے کی سطح پر چوکیداری نظام نافذ

اہل خانہ کے جاگ جانے اور چوکیداری سسٹم کے باعث محلے والوں نے ڈاکوئوں پر فائرنگ کردی جس پر ملزمان فرار ہو گئے۔ فوٹو: فائل

شاہ پور چاکر اور نواح میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے شہریوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں، شہر کے ہر محلے میں چوکیداری سسٹم شروع کردیا گیا ، لوٹ کی بڑھتی ہوئی وارداتوںکے باوجودمقامی پولیس خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔

گزشتہ رات راجپوت محلے میں ہائی اسکول کے قریب 6مسلح ڈاکو محمود راجپوت کے گھرمیں داخل ہوئے، اہل خانہ کے جاگ جانے اور چوکیداری سسٹم کے باعث محلے والوں نے ڈاکوئوں پر فائرنگ کردی جس پر ملزمان فرار ہو گئے اور بعد ازاں شاہ پورچاکر تھانے کے قریب گوٹھ میں ہدایت اللہ جمالی کے گھر میں داخل ہوئے اور اہل خانہ کو اسلحہ کے زور پر یرغمال بناکر 40 تولے کے طلائی زیورات، لاکھوں روپے کی نقدی اور لائسنس یافتہ اسلحہ پستول، رپیٹر اور دیگر اور موبائل فون چھین کر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے، ڈاکوئوں نے اہلخانہ کو شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔




مقامی فیڈریشن آف کامرس کے صدر اعجاز خان پٹھان، جنرل سیکریٹری محمد یامین، سابق ایم این اے عثمان خان نوری، فضل میمن اور دیگر نے شہر اور علاقے میں لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت، آئی جی سندھ اور ایس ایس پی سانگھڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان وارداتوں کا سدباب اور ملزمان کو گرفتار کریں۔
Load Next Story