کرپشن کیس پاکستانی امپائرز پابندی و جرمانے کی زد میں آئینگے
براہ راست ملوث نہیں رہے البتہ بورڈ کی تحقیقاتی کمیٹی نے اس جانب مائل ضرور پایا۔
بھارتی ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن کی زد میں آئے ہوئے پاکستانی امپائرز کی قسمت کا فیصلہ کر لیا گیا۔
دونوں براہ راست کرپشن میں ملوث تو نہیں تاہم پی سی بی کی تحقیقاتی کمیٹی نے انھیں اس جانب مائل پایا، ندیم غوری اور انیس صدیقی پر پابندی اور جرمانہ عائد کرنیکی سفارش کر دی گئی، بورڈ کسی تنازع سے بچنے کے لیے رپورٹ پر ایکشن لینے سے گریزاں ہے، جیسے ہی بنگلہ دیش اور سری لنکا نے اپنے امپائرز کیخلاف کوئی کارروائی کی پی سی بی بھی ایسا کر گزرے گا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس اکتوبر میں ایک بھارتی ٹیلی ویژن چینل نے امپائرز کی کرپشن کا پردہ چاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے6 امپائرز اس تنازع میں الجھے تھے، آئی سی سی نے انھیں فوری طور پر معطل کرتے ہوئے میزبان بورڈز کو اپنے طور پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی، تینوں ممالک نے تحقیقاتی کمیٹیز بھی قائم کر دیں جن کی رپورٹس مکمل ہوچکیں مگر سب اس انتظار میں ہیں کہ پہلے کون اعلان کرتا ہے، بنگلہ دیش سے گذشتہ روز یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وہ سینئر امپائر نادر شاہ پر10 برس کی پابندی عائد کرنے والا ہے تاہم اب تک کوئی اعلان نہیں ہوا۔
احسان صادق کی زیرسربراہی پی سی بی کی کمیٹی بھی کچھ عرصے قبل اپنی رپورٹ تیار کر کے حکام کے سپرد کر چکی مگر تاحال اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں درج ہے کہ بھارتی صحافی نے اسٹنگ آپریشن میں اپنی بات پاکستانی امپائرز ندیم غوری اور انیس کے منہ میں ٹھونسنی چاہی اور وہ بھی اس کے جال میں پھنستے گئے۔
بار بار ان سے پوچھا گیا کہ کیا ہمارے لیے ایسا کر لیں گے تو وہ بھی آمادہ ہو گئے، گوکہ انھوں نے کسی میچ میں کرپشن نہیں کی مگر اس کی جانب مائل نظر آئے،انھیں ایسی باتیں بھی نہیں کرنی چاہئیں تھیں، اب پاکستان کا اگلا ایکشن امپائرز کو شوکاز نوٹس جاری کرنا ہو گا، انھیں وضاحت کا موقع دیا جائے گا اور پھر کچھ عرصے کی پابندی اور جرمانہ عائد کیا جائے گا، یاد رہے دونوں امپائرز پہلے ہی عارضی طور پر معطل ہیں۔
دونوں براہ راست کرپشن میں ملوث تو نہیں تاہم پی سی بی کی تحقیقاتی کمیٹی نے انھیں اس جانب مائل پایا، ندیم غوری اور انیس صدیقی پر پابندی اور جرمانہ عائد کرنیکی سفارش کر دی گئی، بورڈ کسی تنازع سے بچنے کے لیے رپورٹ پر ایکشن لینے سے گریزاں ہے، جیسے ہی بنگلہ دیش اور سری لنکا نے اپنے امپائرز کیخلاف کوئی کارروائی کی پی سی بی بھی ایسا کر گزرے گا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس اکتوبر میں ایک بھارتی ٹیلی ویژن چینل نے امپائرز کی کرپشن کا پردہ چاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے6 امپائرز اس تنازع میں الجھے تھے، آئی سی سی نے انھیں فوری طور پر معطل کرتے ہوئے میزبان بورڈز کو اپنے طور پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی، تینوں ممالک نے تحقیقاتی کمیٹیز بھی قائم کر دیں جن کی رپورٹس مکمل ہوچکیں مگر سب اس انتظار میں ہیں کہ پہلے کون اعلان کرتا ہے، بنگلہ دیش سے گذشتہ روز یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وہ سینئر امپائر نادر شاہ پر10 برس کی پابندی عائد کرنے والا ہے تاہم اب تک کوئی اعلان نہیں ہوا۔
احسان صادق کی زیرسربراہی پی سی بی کی کمیٹی بھی کچھ عرصے قبل اپنی رپورٹ تیار کر کے حکام کے سپرد کر چکی مگر تاحال اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں درج ہے کہ بھارتی صحافی نے اسٹنگ آپریشن میں اپنی بات پاکستانی امپائرز ندیم غوری اور انیس کے منہ میں ٹھونسنی چاہی اور وہ بھی اس کے جال میں پھنستے گئے۔
بار بار ان سے پوچھا گیا کہ کیا ہمارے لیے ایسا کر لیں گے تو وہ بھی آمادہ ہو گئے، گوکہ انھوں نے کسی میچ میں کرپشن نہیں کی مگر اس کی جانب مائل نظر آئے،انھیں ایسی باتیں بھی نہیں کرنی چاہئیں تھیں، اب پاکستان کا اگلا ایکشن امپائرز کو شوکاز نوٹس جاری کرنا ہو گا، انھیں وضاحت کا موقع دیا جائے گا اور پھر کچھ عرصے کی پابندی اور جرمانہ عائد کیا جائے گا، یاد رہے دونوں امپائرز پہلے ہی عارضی طور پر معطل ہیں۔