پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلیے بھارت سے کبھی گٹھ جوڑ نہیں ہوگا افغان سفیر
افغانستان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں توازن برقرار نہ رکھ کر غلطی کی، عمر زاخیلوال
پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زاخیلول کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کسی قسم کا نقصان پہنچانے کے لیے افغانستان بھارت کے ساتھ کبھی گٹھ جوڑ نہیں کرے گا۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ پاک افغان ڈائیلاگ کے دوسرے مرحلے میں خطاب کے دوران افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے کہا کہ پاکستان میں امن افغانستان میں دیرپا امن کے لیے ضروری ہے، لہٰذا کسی تیسرے ملک پر انحصار کرنے کے بجائے ضروری ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے مذاکرات کو فروغ دیا جائے۔
افغان سفیر نے کہا کہ افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال کی وجہ سے پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پہلے ہی بھاری قیمت ادا کرچکا ہے، افغان سرزمین پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خفیہ ٹھکانوں کو بھی ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی ثقافت، تاریخ، جغرافیہ اور معیشت کا انحصار ایک دوسرے پر ہے، پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ افغانستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو مثبت نظریے سے دیکھے۔
عمر زاخیلوال نے واضح کیا کہ افغانستان اور بھارت کے اتحاد سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ہی نے اپنے تعلقات کو غلط طریقے سے نبھایا، افغانستان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں توازن کو برقرار نہ رکھ کر غلطی کی، ہم نے اپنے تعلقات میں بہتری کے لیے چین اور امریکا پر انحصار کیا لیکن ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کیا۔
افغان سفیر نے کہا کہ افغانستان کو یہ بات یقینی بنانی چاہیے کہ ٹی ٹی پی افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ کرسکے اور ساتھ ہی پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ پاک افغان ڈائیلاگ کے دوسرے مرحلے میں خطاب کے دوران افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے کہا کہ پاکستان میں امن افغانستان میں دیرپا امن کے لیے ضروری ہے، لہٰذا کسی تیسرے ملک پر انحصار کرنے کے بجائے ضروری ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے مذاکرات کو فروغ دیا جائے۔
افغان سفیر نے کہا کہ افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال کی وجہ سے پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پہلے ہی بھاری قیمت ادا کرچکا ہے، افغان سرزمین پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خفیہ ٹھکانوں کو بھی ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی ثقافت، تاریخ، جغرافیہ اور معیشت کا انحصار ایک دوسرے پر ہے، پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ افغانستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو مثبت نظریے سے دیکھے۔
عمر زاخیلوال نے واضح کیا کہ افغانستان اور بھارت کے اتحاد سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ہی نے اپنے تعلقات کو غلط طریقے سے نبھایا، افغانستان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں توازن کو برقرار نہ رکھ کر غلطی کی، ہم نے اپنے تعلقات میں بہتری کے لیے چین اور امریکا پر انحصار کیا لیکن ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کیا۔
افغان سفیر نے کہا کہ افغانستان کو یہ بات یقینی بنانی چاہیے کہ ٹی ٹی پی افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ کرسکے اور ساتھ ہی پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔