نئے صوبے پراعتراضاتفرحت بابر آج قائمہ کمیٹی میں جواب دینگے

آئینی ترمیم کے ٹائٹل پر نئے صوبے کی ’’ تخلیق ‘‘ کے الفاظ درج کرنا ہوں گے، چیئرمین کمیٹی

موجودہ پارلیمنٹ کو نئے صوبے بنانے کا اختیار ہی حاصل نہیں ہے سینیٹر ظفر علی شاہ. فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے ن لیگ کی جانب سے نئے صوبے کے کمیشن کی تشکیل،اس میں پارٹی کومناسب نمائندگی نہ دینے اور بہاولپور کی ماضی میں آئینی حیثیت سے متعلق اعتراضات پربدھ کو کمیٹی کے اجلاس میں جوابات دینے کیلیے سابق کمیشن کے سربراہ سینیٹر فرحت اللہ بابر کوبلا لیا ہے انھیں وزیرقانون وانصاف کی رائے پر بلایا گیاہے ۔

منگل کو قائمہ کمیٹی قانون وانصاف کا اجلاس چیئرمین کاظم خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے چیئرمین نے واضح کیا ہے کہ ٹائٹل پرنئے صوبے کی '' تخلیق '' کے الفاظ درج کرنا ہوں گے۔ بھارت میں بھی نئے صوبے بناتے وقت آئین میں ترمیم پر نئے صوبے کے اضافے کے ا لفاظ درج ہونے کا بھارتی سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا اور اسکے حکم پربل کے ٹائٹل کی عبارت میں،، تخلیق،، کے الفاظ شامل کیے گیے تھے۔




اعتراضات ن لیگ کے سینیٹر راجا ظفرالحق نے اٹھائے تھے۔ 24ویں آئینی ترمیم کے ٹائٹل پر نئے صوبے کے ''اضافے'' کے الفاظ پر بھی اعتراض کیا گیا۔ سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ کسی بھی جماعت نے اپنے انتخابی منشور میں نئے صوبے بنانے کا معاملہ شامل نہیں کیا تھا اس طرح موجودہ پارلیمنٹ کو نئے صوبے بنانے کا اختیار ہی حاصل نہیں ہے ۔
Load Next Story