پی آئی اے کا جہاز جرمن ایم ڈی لے گیا حکومت کا اعتراف
جاتے جاتے کچھ ہاتھ نہ آیا تو بوئنگ طیارہ لے گیا، وفاقی وزیر شیخ آفتاب
حکومت نے سینیٹ میں اعتراف کیا ہے کہ پی آئی اے کا طیارہ سابق ایم ڈی اپنے ساتھ جرمنی لے گیا اور معلوم نہیں اس معاملے پر انکوائری کا کیا ہوا.
گزشتہ روز وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایا یہ بات درست ہے کہ پی آئی اے کا ایک جہاز گم ہو گیا،انھوں نے کہا کہ پی آئی اے میں جرمن ایم ڈی لگایا گیا تھا اسے شائد جاتے جاتے کچھ ہاتھ نہیں آیا تو بوئنگ طیارہ ہی لے گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے گزشتہ ادوار سے خسارے میں جا رہی ہے،کرپشن بھی ہوتی رہی ہے، اب پی آئی اے کو بہتراندازمیں چلانے کے لیے تین ماہ کے اندر حکمت عملی پیش کرنے کی مہلت دی گئی، نیواسلام آباد ایئرپورٹ آپریشن ہونے کے حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتا۔
قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن نے نکتہ اعتراض پرکہاکہ سابق وزیرداخلہ نے بیان دیا کہ ملک کو شدید خطرات لاحق ہیں جس کاصرف 5شخصیات کوعلم ہے، ایوان کو بتایا جائے آخرکیا خطرات ہیں جن کا وزیراعظم کو بھی علم نہیں جب کہ چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا چوہدری نثار کے بیان کی وضاحت کے لیے وزیر داخلہ کو ایوان میں بلانے سے متعلق فیصلہ آج کروں گا۔
وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمان نے یونیورسل سروس فنڈ سے سیالکوٹ میں اسٹیڈیم کی تعمیر کے سردار اعظم موسیٰ خیل کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا موسیٰ خیل میں پہاڑ کے بجائے گھروں پر موبائل ٹاور لگانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ سردار اعظم موسیٰ خیل نے جواب دینا چاہا تاہم بات کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
رضاربانی نے ہدایت کی بلوچستان میں اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مولانا ابوتراب کے اغوا کے بارے میں صوبائی حکومت سے بات کرکے رپورٹ دی جائے۔ اپنے ریمارکس میں انھوں نے کہا گمشدہ افراد کی بازیابی کے معاملہ پر پارلیمان بڑی طاقتوں کے آگے بے بس ہے۔ ایوان نے بیمار صنعتوں کی بحالی کے لیے کارپوریٹ بحالی بل کی منظوری دیدی۔ بل کا مسودہ وزیرقانون زاہد حامد نے پیش کیا۔
سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم ایچ مانڈوی والا نے بھی بل کی حمایت کی۔ انھوں نے کہا کہ بل میں اپوزیشن کی ترامیم کو شامل کرلیا گیا ہے۔ ادھر وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا اسلام آباد میں 200 اسکولوں میں تزئین و آرائش کا کام جاری ہے، وفاقی تعلیمی اداروں کو ماڈل بنایا جائیگا، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو پابند بنائیں گے کہ وہ کسی ضابطے کے تحت فیسوں میں اضافہ کریں، یکطرفہ طور پر فیس نہیں بڑھائی جا سکتی۔
وزیرتجارت خرم دستگیر نے کہا کہ بھارت کیساتھ تجارتی معاہدے کیے گئے تھے، ان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا، خیبر پختونخوا میں یونیورسل سروس فنڈز کے تحت 7 ارب روپے خرچ کیے گئے، 5 مہینوں سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات میں اضافہ ہوا۔
اجلاس میں مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب پر بحث کا آغاز بھی کیا گیا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیے کی تشکیل کے لیے سینیٹ کے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور زبردستی ملک بدر کرنے کے معاملے پر تحریک التوا بحث کے لیے منظور کرلی گئی جبکہ پارا چنار میں دہشتگرد حملے کی تحریک مسترد کردی گئی۔ بگرام ایئر بیس سے رہا ہونیوالے پاکستانیوں کی بحالی کا معاملہ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بھجوا دیاگیا۔ بعدازاں اجلاس آج سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
گزشتہ روز وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایا یہ بات درست ہے کہ پی آئی اے کا ایک جہاز گم ہو گیا،انھوں نے کہا کہ پی آئی اے میں جرمن ایم ڈی لگایا گیا تھا اسے شائد جاتے جاتے کچھ ہاتھ نہیں آیا تو بوئنگ طیارہ ہی لے گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے گزشتہ ادوار سے خسارے میں جا رہی ہے،کرپشن بھی ہوتی رہی ہے، اب پی آئی اے کو بہتراندازمیں چلانے کے لیے تین ماہ کے اندر حکمت عملی پیش کرنے کی مہلت دی گئی، نیواسلام آباد ایئرپورٹ آپریشن ہونے کے حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتا۔
قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن نے نکتہ اعتراض پرکہاکہ سابق وزیرداخلہ نے بیان دیا کہ ملک کو شدید خطرات لاحق ہیں جس کاصرف 5شخصیات کوعلم ہے، ایوان کو بتایا جائے آخرکیا خطرات ہیں جن کا وزیراعظم کو بھی علم نہیں جب کہ چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا چوہدری نثار کے بیان کی وضاحت کے لیے وزیر داخلہ کو ایوان میں بلانے سے متعلق فیصلہ آج کروں گا۔
وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمان نے یونیورسل سروس فنڈ سے سیالکوٹ میں اسٹیڈیم کی تعمیر کے سردار اعظم موسیٰ خیل کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا موسیٰ خیل میں پہاڑ کے بجائے گھروں پر موبائل ٹاور لگانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ سردار اعظم موسیٰ خیل نے جواب دینا چاہا تاہم بات کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
رضاربانی نے ہدایت کی بلوچستان میں اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مولانا ابوتراب کے اغوا کے بارے میں صوبائی حکومت سے بات کرکے رپورٹ دی جائے۔ اپنے ریمارکس میں انھوں نے کہا گمشدہ افراد کی بازیابی کے معاملہ پر پارلیمان بڑی طاقتوں کے آگے بے بس ہے۔ ایوان نے بیمار صنعتوں کی بحالی کے لیے کارپوریٹ بحالی بل کی منظوری دیدی۔ بل کا مسودہ وزیرقانون زاہد حامد نے پیش کیا۔
سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم ایچ مانڈوی والا نے بھی بل کی حمایت کی۔ انھوں نے کہا کہ بل میں اپوزیشن کی ترامیم کو شامل کرلیا گیا ہے۔ ادھر وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا اسلام آباد میں 200 اسکولوں میں تزئین و آرائش کا کام جاری ہے، وفاقی تعلیمی اداروں کو ماڈل بنایا جائیگا، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو پابند بنائیں گے کہ وہ کسی ضابطے کے تحت فیسوں میں اضافہ کریں، یکطرفہ طور پر فیس نہیں بڑھائی جا سکتی۔
وزیرتجارت خرم دستگیر نے کہا کہ بھارت کیساتھ تجارتی معاہدے کیے گئے تھے، ان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا، خیبر پختونخوا میں یونیورسل سروس فنڈز کے تحت 7 ارب روپے خرچ کیے گئے، 5 مہینوں سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات میں اضافہ ہوا۔
اجلاس میں مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب پر بحث کا آغاز بھی کیا گیا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیے کی تشکیل کے لیے سینیٹ کے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور زبردستی ملک بدر کرنے کے معاملے پر تحریک التوا بحث کے لیے منظور کرلی گئی جبکہ پارا چنار میں دہشتگرد حملے کی تحریک مسترد کردی گئی۔ بگرام ایئر بیس سے رہا ہونیوالے پاکستانیوں کی بحالی کا معاملہ فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بھجوا دیاگیا۔ بعدازاں اجلاس آج سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔