برطانوی عدالت نے پاکستانی جوڑے کوبیٹی کاقاتل قراردیدیا

والدین کوعمرقیدکی سزا،لاش 5 ماہ بعد ملی،دوسری بیٹی نے والدین کے خلاف گواہی دی


Express Desk/AFP August 04, 2012
والدین کوعمرقیدکی سزا،لاش 5 ماہ بعد ملی،دوسری بیٹی نے والدین کے خلاف گواہی دی۔ فوٹو فائل

برطانوی عدالت نے پاکستانی جوڑے کوبیٹی کے قتل کامجرم قراردے دیا۔عدالت نے والدین کو عمر قید کی سزا سنادی۔جمعے کو چیسٹرکرائون کورٹ عدالت نے بیٹی کے قتل میں 52 سالہ افتخار احمد اوراس کی بیوی 49 سالہ فرزانہ کو مجرم قراردیا۔

دونوں نے 2003 میں اپنی 17 سالہ بیٹی شفیلیہ کو غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔مقتولہ کی بہن علیشا نے عدالت کو بتایاکہ وقوع کے روز اس کی ماں نے کہا اسے یہی ختم کردو اس کے بعد شفیلیہ کے منہ پر دیگر بچوں کے سامنے پلاسٹک بیگ رکھ کر اسے ماردیاگیا۔ شفیلیہ ستمبر 2003 سے اپنے گھر وارنگٹن سے لاپتہ ہوگئی تھیں جبکہ اس کی لاش پانچ ماہ بعد کمبیرا میں ایک ندی کے کنارے سے ملی۔ استغاثہ کے مطابق پاکستانی جوڑے نے اپنی بیٹی کوغیرت کے نام پر قتل کیا کیونکہ وہ مغربی طرزمیں ڈھل گئی تھی اور لڑکوں سے گفتگوکرتی تھی جو کہ ان کی فیملی کیلیے شرم کا باعث تھی۔

افتخار احمد نے قتل سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ شفیلیہ گھر سے بھاگ گئی تھی جبکہ اس کی ماں نے بھی قتل سے انکار کیا تھا۔بی بی سی کے مطابق جسٹس راڈرک ایونز نے ان دونوں کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے دونوں کو کم از کم پچیس سال جیل میں گزارنے کا حکم دے دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں