حدیبیہ پیپر مل کیس میں شریف برادران اور فیملی ملوث ہے شیخ رشید
چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، شیخ رشید
KARACHI:
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ حدیبیہ پیپر مل کیس میں شریف برادران اور فیملی ملوث ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حدیبیہ پیپرمل کے کیس میں عوامی مسلم لیگ اکیلی ہے، ہمیں کیس میں پارٹی بنایا گیا ہے، اس حوالے سے رات کو نوٹس ملا تو سیدھا لندن سے پہنچا ہوں۔ شیخ رشید نے کہا کہ حدیبیہ پیپرمل کیس میں شریف بردران اورفیملی ملوث ہے، عدالت سے کہوں گا کہ نیب سے پوچھے کہ نیب کیوں پہرہ نہیں دے سکتی جب کہ نیب نے کہا تھا کہ حدیبیہ پیپرملزکا کیس کھولیں گے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں شیخ رشید کی نیب کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ شیخ رشید کی درخواست پرسماعت پانچ رکنی لارجربینچ کرے گا۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ نیب نے عدالت کو حدیبیہ پیپرزمل فیصلے خلاف اپیل دائرکرنے کی یقین دہائی کرائی تھی، یقین دہانی کراکے چیئرمین نیب اپیل دائر نہیں کررہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب کو حدیبیہ پیپرز مل فیصلے کے خلاف اپیل کا حکم دیاجائے جب کہ چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ حدیبیہ پیپر مل کیس میں شریف برادران اور فیملی ملوث ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حدیبیہ پیپرمل کے کیس میں عوامی مسلم لیگ اکیلی ہے، ہمیں کیس میں پارٹی بنایا گیا ہے، اس حوالے سے رات کو نوٹس ملا تو سیدھا لندن سے پہنچا ہوں۔ شیخ رشید نے کہا کہ حدیبیہ پیپرمل کیس میں شریف بردران اورفیملی ملوث ہے، عدالت سے کہوں گا کہ نیب سے پوچھے کہ نیب کیوں پہرہ نہیں دے سکتی جب کہ نیب نے کہا تھا کہ حدیبیہ پیپرملزکا کیس کھولیں گے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں شیخ رشید کی نیب کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ شیخ رشید کی درخواست پرسماعت پانچ رکنی لارجربینچ کرے گا۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ نیب نے عدالت کو حدیبیہ پیپرزمل فیصلے خلاف اپیل دائرکرنے کی یقین دہائی کرائی تھی، یقین دہانی کراکے چیئرمین نیب اپیل دائر نہیں کررہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ نیب کو حدیبیہ پیپرز مل فیصلے کے خلاف اپیل کا حکم دیاجائے جب کہ چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔