نوجوان فنکاروں کو متعارف کرانے سے انڈسٹری میں بہتری آئے گی وائم عماردھامنی
دنیا بھر میں فیشن انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ریمپ پر واک کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی صلاحیتوں کو منوارہے ہیں
مراکش سے تعلق رکھنے والی معروف اداکارہ وماڈل وائم عماردھامنی نے کہا ہے کہ دنیا بھرمیں فیشن کا شعبہ اپنی ایک الگ پہچان رکھتا ہے۔
ڈریس وجیولری ڈیزائنرز ، میک اپ آرٹسٹ، ہیئرسٹائلسٹ اور فوٹوگرافر سمیت اس شعبے سے وابستہ لوگوں کوقدرکی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ایک طرف توڈیزائنرز کی نئی کلیکشن کودنیا بھرمیں بہترین رسپانس ملتا ہے اور دوسری جانب ماڈلز کے چاہنے والے بھی ریمپ پرکیٹ واک کرتے ان کے دلکش اندازدیکھ کرلطف اندوز ہوتے ہیں۔ بس یوں کہئے کہ فیشن انڈسٹری ، دنیا کے تمام ممالک میں فلم اورٹی وی کے شعبوں میں نوجوان فنکاروںکو متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کرتی چلی آرہی ہے۔
اگریہی سلسلہ پاکستان فلم انڈسٹری میں بھی تیزی کے ساتھ پروان چڑھ جائے تواس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وائم نے کہا کہ اگرہم ہالی ووڈ کی بات کریں تودنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری میں جب مقبول ترین سپرماڈل سنڈی کرافورڈ اورنومی کیمبل سمیت دیگرنے قدم رکھا توان کی شہرت کوچارچاند لگ گئے، ان کی آمد سے ہالی ووڈ کی شہرت میں اضافہ ہوا۔ اسی طرح اگرہم بات کریں بالی ووڈ کی تووہاں بھی فیشن انڈسٹری میں بہت کام کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف بھارتی ڈیزائنرز، بالی وڈ فلموں کے لیے ملبوسات ڈیزائن کررہے ہیں تودوسری جانب دیپکاپڈوکون، کنگنا رناوت، جان ابراہم اور بپاشاباسوسمیت بہت سے ماڈل آج فلمی پردے پراپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں۔
اسی لیے میں سمجھتی ہوں کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن آگے بڑھنے کے لیے درست راستے کا انتخاب نہیں کیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ اگرپاکستانی فنکاروں کی ڈیمانڈ بالی ووڈمیں ہے اورخصوصاً میوزک سے وابستہ لوگ بھارت میں جاکرخوب نام بناتے ہیں توان سے پاکستان میں ہی استفادہ کیوں نہیں لیا جاسکتا۔ یہی وہ بات ہے جس پرغورکرنے کی ضرورت ہے۔ آج اگرحالات بہترنہیں ہیں توبہترراستے کے انتخاب سے منزل آسان تک پہنچنے کا راستہ آسان بنایا جاسکتا ہے۔
ڈریس وجیولری ڈیزائنرز ، میک اپ آرٹسٹ، ہیئرسٹائلسٹ اور فوٹوگرافر سمیت اس شعبے سے وابستہ لوگوں کوقدرکی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ایک طرف توڈیزائنرز کی نئی کلیکشن کودنیا بھرمیں بہترین رسپانس ملتا ہے اور دوسری جانب ماڈلز کے چاہنے والے بھی ریمپ پرکیٹ واک کرتے ان کے دلکش اندازدیکھ کرلطف اندوز ہوتے ہیں۔ بس یوں کہئے کہ فیشن انڈسٹری ، دنیا کے تمام ممالک میں فلم اورٹی وی کے شعبوں میں نوجوان فنکاروںکو متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کرتی چلی آرہی ہے۔
اگریہی سلسلہ پاکستان فلم انڈسٹری میں بھی تیزی کے ساتھ پروان چڑھ جائے تواس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وائم نے کہا کہ اگرہم ہالی ووڈ کی بات کریں تودنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری میں جب مقبول ترین سپرماڈل سنڈی کرافورڈ اورنومی کیمبل سمیت دیگرنے قدم رکھا توان کی شہرت کوچارچاند لگ گئے، ان کی آمد سے ہالی ووڈ کی شہرت میں اضافہ ہوا۔ اسی طرح اگرہم بات کریں بالی ووڈ کی تووہاں بھی فیشن انڈسٹری میں بہت کام کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف بھارتی ڈیزائنرز، بالی وڈ فلموں کے لیے ملبوسات ڈیزائن کررہے ہیں تودوسری جانب دیپکاپڈوکون، کنگنا رناوت، جان ابراہم اور بپاشاباسوسمیت بہت سے ماڈل آج فلمی پردے پراپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں۔
اسی لیے میں سمجھتی ہوں کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن آگے بڑھنے کے لیے درست راستے کا انتخاب نہیں کیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ اگرپاکستانی فنکاروں کی ڈیمانڈ بالی ووڈمیں ہے اورخصوصاً میوزک سے وابستہ لوگ بھارت میں جاکرخوب نام بناتے ہیں توان سے پاکستان میں ہی استفادہ کیوں نہیں لیا جاسکتا۔ یہی وہ بات ہے جس پرغورکرنے کی ضرورت ہے۔ آج اگرحالات بہترنہیں ہیں توبہترراستے کے انتخاب سے منزل آسان تک پہنچنے کا راستہ آسان بنایا جاسکتا ہے۔