برطانیہ میں بیروزگاری کی شرح43فیصدرہ گئی
جولائی کے اختتام پر سہ ماہی میں بیروزگاری کی شرح 4.4 فیصد سے گھٹ کر 4.3 فیصد رہ گئی
برطانیہ میں بیروزگاری کی شرح گھٹ کر 42 سال کی نئی کم ترین سطح پرآگئی۔
دفتر برائے قومی شماریات کے مطابق جولائی کے اختتام پر سہ ماہی میں بیروزگاری کی شرح 4.4 فیصد سے گھٹ کر 4.3 فیصد رہ گئی جو 1975 کے بعد کم ترین سطح ہے، برسرروزگار افراد کی تعداد بڑھ کر 3 کروڑ 21 لاکھ ہوگئی جو نیا ریکارڈ ہے۔
اس مدت میں 1لاکھ 81ہزار افراد کو ملازمتیں فراہم کی گئیں جبکہ جولائی کے اختتام پر بیروزگار افراد کی تعداد 14 لاکھ 60ہزار رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1 لاکھ 75ہزار کم ہے تاہم اجرتوں میں صرف 2.1 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا جبکہ اس مدت میں مہنگائی کی شرح اس سے بھی زیادہ 2.9 فیصد کی رفتار سے بڑھی۔
دفتر برائے قومی شماریات کے مطابق جولائی کے اختتام پر سہ ماہی میں بیروزگاری کی شرح 4.4 فیصد سے گھٹ کر 4.3 فیصد رہ گئی جو 1975 کے بعد کم ترین سطح ہے، برسرروزگار افراد کی تعداد بڑھ کر 3 کروڑ 21 لاکھ ہوگئی جو نیا ریکارڈ ہے۔
اس مدت میں 1لاکھ 81ہزار افراد کو ملازمتیں فراہم کی گئیں جبکہ جولائی کے اختتام پر بیروزگار افراد کی تعداد 14 لاکھ 60ہزار رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1 لاکھ 75ہزار کم ہے تاہم اجرتوں میں صرف 2.1 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا جبکہ اس مدت میں مہنگائی کی شرح اس سے بھی زیادہ 2.9 فیصد کی رفتار سے بڑھی۔