سینیٹ کمیٹی میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے رجحان پر تشویش

ہائر ایجوکیشن، اسلام آباد انتظامیہ کو تدارک کیلیے خط لکھنے کا فیصلہ


Numaindgan Express September 15, 2017
میرین بزنس انشورنس بل پر فریقین سے رائے طلب، تجارتی معاہدوں میں نقصان، کپاس پیداوار میں کمی کی وجوہ پر اظہار تشویش۔ فوٹو: فائل

سینیٹ قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکریٹریٹ نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہائر ایجوکیشن، چیف کمشنر اسلام آباد اور انسپکٹرجنرل اسلام آباد کوتدارک کیلیے خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔

کمیٹی نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں فیس میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا اور فیڈرل ڈائریکٹوریٹ ایجوکیشن کو تیاری کے ساتھ کمیٹی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی، اسلام آباد کلب میں ایڈمنسٹریٹر و مینجمنٹ کمیٹی ممبران کی تقرری کے طریقہ کار اور گزشتہ6سال میںایڈمنسٹریٹر و ممبران کی تفصیلات طلب کر لیں۔

قائمہ کمیٹی نے پاکستان بیت المال ترمیمی بل2017 کی ترمیم کے ساتھ منظوری دے دی، اجلاس چیئرمین طلحہ محمود کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں اسلام آباد گن اینڈ کنٹری کلب بل 2017، پاکستان بیت المال بل 2017 ، اسلام آباد کلب ایڈمنسٹریشن اینڈ مینجمنٹ بل 2017، اور رئیل اسٹیٹ بل2017کے علاوہ بلیو ایریا میں پارکنگ مسائل کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے کریم خواجہ کے پاکستان بیت المال ترمیمی بل2017 و ترمیم کے ساتھ منظورکر لیا، بل کے تحت معذور بچوں کیلیے ہر صوبے اور ڈویژن لیول پرسینٹر قائم کیے جائیں گے۔

اجلاس میں ملک کے تعلیمی اداروں میں اور خاص طور پر وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا گیا،کلثوم پروین اور یوسف بادینی نے کہا کہ کمیٹی کی واضح ہدایت کے باوجود بھی پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں نہ صرف فیسوں میں بھاری اضافہ کیا بلکہ گرمی کی چھٹیوں میں اکٹھی فیسیں وصول کیں، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا۔

اجلاس میں بلیو ایریا میں پارکنگ مسائل کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا،دریں اثنا سینیٹ قائمہ کمیٹی کامرس اینڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری نے بندرگاہوں، پی این ایس سی، ایس ای سی پی اور این آئی سی ایل حکام سمیت دیگر تمام فریقین کو میرین بزنس انشورنس بل 2017 پر بحث اور کمیٹی کی بریفنگ کیلیے آئندہ اجلاس میں بلا لیا۔

اجلاس چیئرمین شبلی فرازکی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں میرین بزنس انشورنس بل2017 کاابتدائی جائزہ لیاگیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بندرگاہوں، پی این ایس سی، ایس ای سی پی اور این آئی سی ایل حکام سمیت دیگرتمام فریقین کو بل پر بحث اورکمیٹی کی بریفنگ کیلیے آئندہ اجلاس میں مدعوکیاجائے تاکہ بل کاشق وار جائزہ لیا جائے۔ کمیٹی تمام سقم ختم کر کے جامع بل بنائے گی اورکہا کہ صوبائی وزرائے اعلیٰ اورچیف سیکریٹریزکوبھی بل پر رائے لینے کیلیے خطوط بجھوائے جائیں، سلیم مانڈوی والانے کہاکہ دیگرممالک میں موجود میرین انشورنس کے قوانین کی تفصیلات بھی حاصل کی جائیں۔

ادھر ٹیکسٹائل ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی سب کمیٹی برائے کامرس و ٹیکسٹائل کو یہ بتایا گیاکہ وزیر اعظم ایکسپورٹ پیکیج کے تحت 7 ارب روپے کسٹم ڈیوٹی ڈرا بیک اور 14ارب سیلز ٹیکس ری فنڈزکی مدمیں اداکردیئے گئے، کپاس کے پیداواری علا قوں میں گنے کی کاشت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث کپاس کی پیداوار میں کمی آ رہی ہے۔

کاٹن کمشنرخالد عبداللہ کی جانب سے کپاس کی پیداوار میں کمی کی وجہ موسمیاتی تبدیلی قرار دینے پر ممبرکمیٹی چدہدری اسدالرحمن نے شدید برہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی تو دیگرملکوں میں بھی ہو رہی ہے۔آپ نے اس کے سدباب کیلیے کیا اقدامات کیے، کمیٹی نے کپاس پیداوارکمی پر شدید برہمی کا اظہارکیا۔

ادھر سینیٹ قائمہ کمیٹی کامرس اینڈ ٹیکسٹائل انڈسٹریز نے اقتصادی سروے میں دیے گئے اعداد وشمار میں تضادات اور دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں میں پاکستان کو ہونے والے نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت تجارت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ کمیٹی میں درست اعداد و شمار پیش کیے جائیں، کمیٹی نے میرین انشورنس بل پر بحث کیلیے چاروں صوبوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈروںکو اگلے اجلا س میں طلب کر لیا، سینیٹ ذیلی کمیٹی پلاننگ ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمز کو بتایا گیاکہ کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹس منظوری کیلیے ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل میں پیش کیے جائیں گے، اجلاس کریم خواجہ کی زیر صدارت ہوا، سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی شعیب صدیقی نے بتایا کہ پروجیکٹ پر ایکنک کی منظوری کے بعد جلد عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں