پاناما کیس کا عدالتی حکم غیرمنصفانہ سمجھتے ہیں رہنما مسلم لیگ ن
جب مانیٹرنگ جج مقدمے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ کرے گا تو ماتحت جج کیا سماعت کرے گا، معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ
HARIPUR:
وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا ہے کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور اس کا حکم مانتے ہیں مگر اسے غیر منصفانہ سمجھتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹرظفراللہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے نظام اورآئین پر یقین رکھتے ہیں ، عدلیہ نے جب جب بلایا اس کا حکم مانتے ہوئے جے آئی ٹی میں پیش ہوئے، ہم نے کبھی عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی تاہم پرویز مشرف آج تک کسی جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے۔ ہم عدالت کا حکم مانتے ہیں اور اس کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر اسے غیر منصفانہ سمجھتے ہیں عدالت نے پاناما کیس میں منصفانہ فیصلہ نہیں کیا، ہمارے حقوق مجروح ہونے کا اندیشہ ہے، ہمیں فیئر ٹرائل کا حق ملا نہ انصاف کے تقاضے پورے ہوئے لیکن ہم عدالتی نظام کی بہتری کے لیے ہر قربانی دیں گے اور ہماری قربانی کا عمل تب تک جاری رہے گا جب تک عدالتیں منصفانہ فیصلے نہیں کرتیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاناما فیصلے کے خلاف شریف خاندان کی درخواستیں مسترد
اس موقع پر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنا لوجی انوشے رحمان نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچوں کی نظر ثانی درخواستوں کو خارج کردیا گیا جب کہ درخواستوں پر نظر ثانی کی گنجائش موجود تھی، عدالتی فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے، نواز شریف کی جن بنیادوں پر نااہلی ہوئی وہ کیس کی درخواست کا حصہ نہ تھی ،تنخواہ نہ لینے کی وجہ کو نظر ثانی درخواست میں ختم کیا جاسکتا تھا، سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کے کیسز درج ہونے سے انصاف نہیں مل سکتا۔
واضح رہے کہ پاکستان سپریم کورٹ نے آج پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف نواز شریف کے بچوں حسن حسین اور مریم نواز کی جانب سے دائر کی جانے والی نظر ثانی کی درخواست خارج کردی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا ہے کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور اس کا حکم مانتے ہیں مگر اسے غیر منصفانہ سمجھتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹرظفراللہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے نظام اورآئین پر یقین رکھتے ہیں ، عدلیہ نے جب جب بلایا اس کا حکم مانتے ہوئے جے آئی ٹی میں پیش ہوئے، ہم نے کبھی عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی تاہم پرویز مشرف آج تک کسی جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے۔ ہم عدالت کا حکم مانتے ہیں اور اس کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر اسے غیر منصفانہ سمجھتے ہیں عدالت نے پاناما کیس میں منصفانہ فیصلہ نہیں کیا، ہمارے حقوق مجروح ہونے کا اندیشہ ہے، ہمیں فیئر ٹرائل کا حق ملا نہ انصاف کے تقاضے پورے ہوئے لیکن ہم عدالتی نظام کی بہتری کے لیے ہر قربانی دیں گے اور ہماری قربانی کا عمل تب تک جاری رہے گا جب تک عدالتیں منصفانہ فیصلے نہیں کرتیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاناما فیصلے کے خلاف شریف خاندان کی درخواستیں مسترد
اس موقع پر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنا لوجی انوشے رحمان نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچوں کی نظر ثانی درخواستوں کو خارج کردیا گیا جب کہ درخواستوں پر نظر ثانی کی گنجائش موجود تھی، عدالتی فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے، نواز شریف کی جن بنیادوں پر نااہلی ہوئی وہ کیس کی درخواست کا حصہ نہ تھی ،تنخواہ نہ لینے کی وجہ کو نظر ثانی درخواست میں ختم کیا جاسکتا تھا، سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کے کیسز درج ہونے سے انصاف نہیں مل سکتا۔
واضح رہے کہ پاکستان سپریم کورٹ نے آج پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف نواز شریف کے بچوں حسن حسین اور مریم نواز کی جانب سے دائر کی جانے والی نظر ثانی کی درخواست خارج کردی ہے۔