پولیس اہلکار نے جان کی بازی لگا کر بینک ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی

سائٹ ایریا میں بینک پر تعینات اہلکار یوسف نے مشتبہ افرادکودیکھتے ہی پکڑلیا۔


Staff Reporter February 21, 2013
ایس ایچ او سائٹ اے طفیل نے ایکسپریس کو بتایا کہ سپاہی نے اپنی جان کی بازی لگا کر بینک ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی ، اگر وہ بہادری کا مظاہرہ نہ کرتا تو شاید ملزمان بینک لوٹنے کی واردات میں کامیاب ہوجاتے۔ فوٹو: فائل

سائٹ ایریا میں پولیس اہلکار نے جان کی بازی لگا کر بینک ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی۔

مشتبہ افرادکودیکھتے ہی کانسٹیبل نے انھیں پکڑنے کی کوشش کی تاہم تین ملزمان نے اسے قابوکیا اور فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ، ملزمان ڈکیتی ناکام چھوڑ کر فرار ہوگئے،حیرت انگیز طور پر بینک کے باہر کیمرے نصب نہیں تھے، تفصیلات کے مطابق سائٹ ایریا میں ولیکا کے قریب تعمیر مائیکرو فنانس بینک پر گذشتہ روز تین ملزمان آئے ، بینک پر تعینات سائٹ اے تھانے کے سپاہی 50 سالہ یوسف نے ملزمان کو مشتبہ سمجھ کر انھیں روکا جس پر ملزمان اس سے الجھ گئے اور چاروں کے درمیان ہاتھ پائی ہوئی۔

اسی دوران ملزمان نے کانسٹیبل پر قابو پالیا اور سینے میں ایک گولی مار کر فرار ہوگئے، یوسف موقع پر ہی دم توڑ گیا ، کانسٹیبل کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچائی گئی ، ایس ایچ او سائٹ اے طفیل نے ایکسپریس کو بتایا کہ سپاہی نے اپنی جان کی بازی لگا کر بینک ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی ، اگر وہ بہادری کا مظاہرہ نہ کرتا تو شاید ملزمان بینک لوٹنے کی واردات میں کامیاب ہوجاتے ، انھوں نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے پیدل ہی فرار ہوگئے ، ملزمان شلوار قمیص میں ملبوس تھے۔



ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ واقعے کے وقت سیکیورٹی گارڈ بینک کے اندر تھا ، اگر وہ باہر آکر کوشش کرتا تو ملزمان پکڑلیے جاتے اور شاید سپاہی شہید بھی نہیں ہوتا ، سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے ، انسپکٹر طفیل کا کہنا تھا کہ بینک کے باہر سیکیورٹی کیمرے نصب نہیں تھے جس پر انھیں شدید حیرت ہوئی ، اس سلسلے میں جب انھوں نے بینک منیجر سے استفسار کیا تو بینک منیجر کا کہنا تھا کہ تعمیر بینک کی پالیسی میں بینک کے باہر کیمرے لگانا شامل نہیں ہے ،ایس ایچ او نے کہا کہ اس بات کی مکمل تحقیقات کی جائے گی ، بعدازاں سائٹ اے تھانے کے سپاہی یوسف کی میت اس کے آبائی علاقے گجرات روانہ کردی گئی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں