تحریک انصاف کی ایجوکیشن پالیسی پرشدید تنقید
پالیسی کامسودہ انگریزی زبان میں تیار، رہنماوں کا نالائقی کابرملااعتراف.
تحریک انصاف کو اپنے منشور اور عوامی مقبولیت کیلیے ملک میں اردو کو سرکاری زبان ونصاب کے طور پر رائج کرنے کے اعلان کے برعکس عملی اقدامات اٹھانے پرشدید تنقید کا سامناکرنا پڑا۔
گزشتہ روزمیڈیا اورعوام کیلیے جاری ایجوکیشن پالیسی کا مسودہ انگریزی زبان میں تیارکیاگیاتھا۔میڈیاکیطرف سے سخت اور تندوتیز سوالات پرتحریک انصاف کے رہنمائوںنے اپنے ناکامی اور نالائقی کا برملااعتراف کیاتاہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ حکومت انکی ہوگی،علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی ایجوکیشن پالیسی میںگلگت بلتستان، کشمیر، قبائلی علاقہ جات اورپاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کیلیے تعلیم کے بارے میں پارٹی پالیسی کاذکر تک نہیں ہے کہ وہ کیا ہوگی۔
عمران خان سے سوال کیاگیاکہ آپ اپنے بچے بھی سرکاری سکولوںمیں داخل کرائیںجسکے جواب میںعمران خان نے کہاکہ انکے بچے بڑھے ہوگئے ہیں،عمران اوراسکی جماعت کے ممبران تمام بریفگ کے دوران اپنی حکومت قائم ہونے پر ملک میںنظام تعلیم اردو زبان میںرائج کرنے پر زوردیتے رہے لیکن اس موقع پران کے چہرے زبان انکے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کی سونامی تین صوبوں پنجاب،پختونخواہ اور سندھ کو فتح کرلیا اور پندرہ یا سولہ مئی کے بعد مرکز اور صوبوں میںانکی پارٹی کی حکومت ہوگی اوروہ اپنانظام تعلیم ملک میں رائج کرینگے۔
گزشتہ روزمیڈیا اورعوام کیلیے جاری ایجوکیشن پالیسی کا مسودہ انگریزی زبان میں تیارکیاگیاتھا۔میڈیاکیطرف سے سخت اور تندوتیز سوالات پرتحریک انصاف کے رہنمائوںنے اپنے ناکامی اور نالائقی کا برملااعتراف کیاتاہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ حکومت انکی ہوگی،علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی ایجوکیشن پالیسی میںگلگت بلتستان، کشمیر، قبائلی علاقہ جات اورپاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کیلیے تعلیم کے بارے میں پارٹی پالیسی کاذکر تک نہیں ہے کہ وہ کیا ہوگی۔
عمران خان سے سوال کیاگیاکہ آپ اپنے بچے بھی سرکاری سکولوںمیں داخل کرائیںجسکے جواب میںعمران خان نے کہاکہ انکے بچے بڑھے ہوگئے ہیں،عمران اوراسکی جماعت کے ممبران تمام بریفگ کے دوران اپنی حکومت قائم ہونے پر ملک میںنظام تعلیم اردو زبان میںرائج کرنے پر زوردیتے رہے لیکن اس موقع پران کے چہرے زبان انکے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کی سونامی تین صوبوں پنجاب،پختونخواہ اور سندھ کو فتح کرلیا اور پندرہ یا سولہ مئی کے بعد مرکز اور صوبوں میںانکی پارٹی کی حکومت ہوگی اوروہ اپنانظام تعلیم ملک میں رائج کرینگے۔