مقبوضہ کشمیر گورو کی میت نہ دینے کیخلاف ہڑتالکرفیو کے باوجود مظاہرے

حریت کانفرنس کی کال پر 3روزہ احتجاج کے پہلے روزریاست بھرمیں کاروبار، سرکاری دفاتر،تعلیمی ادارے بند، نظام زندگی مفلوج


Online February 21, 2013
مختلف علاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی،کئی گرفتار،گوروشہید کیلیے قرآن خوانی اوردعائیہ تقاریب. فوٹو فائل

مقبوضہ کشمیرمیں حریت کانفرنس کی کال پرافضل گوروکی میت واپس نہ کرنے کیخلاف 3روزہ احتجاج شروع ہوگیا۔

وادی بھرمیں بدھ کے روزمکمل ہڑتال رہی ، کاروبارمعطل اور نظام زندگی مفلوج ہوگیا۔ سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے بند رہے ،کئی علاقوں میں کرفیوکے باوجود لوگ سڑکوں پرنکل آئے۔افضل گوروکی میت واپس کرنیکا مطالبہ اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔ سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کئی حریت ر ہنما اور کارکن گرفتار کرلیے گئے۔

8

میڈیا رپورٹ کے مطابق حریت کانفرنس کی کال پر پورے مقبوضہ کشمیر میں3روزہ احتجاج شروع کر دیاگیا اس سلسلے میں بدھ کو ریاست میں مکمل ہڑتال کے باعث تمام کاروباری،سرکاری دفاتر اور ٹریفک غائب رہی سیکیورٹی فورسز نے شہید افضل گوروکے آبائی علاقے سوپور اور گردونواح کے مختلف قصبوں میں کرفیونافذکردیا جبکہ سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق سمیت کئی حریت رہنمائوں کو ایک روز قبل ہی گھروں پرنظر بند کردیا گیا تھا۔بدھ کو ریاست بھر میں ہڑتال کے علاوہ مختلف مقامات پرافضل گوروشہید کے ایصال ثواب کیلیے قرآن خوانی اور دعائیہ تقاریب بھی منعقد کی گئیں۔ جمعرات کو بھی ریاست بھرمیں احتجاج اورہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں