پاکستان میرا ملک ہے ہرحال میں واپس جاؤں گا ڈاکٹرعاصم
نواز حکومت نے میرے خلاف سیاسی عداوت کی وجہ سے جعلی مقدمے بنائے، ڈاکٹرعاصم
لاہور:
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے مقررہ مدت کے اندر پاکستان واپس جائیں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے خلاف چلائے جانے والے مقدمات کے حوالے سے تحفظات ہیں کیونکہ ان مقدمات میں کوئی صداقت نہیں تاہم وہ قانونی جنگ میں کامیاب ہونے کے لیے پر امید ہیں۔ ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے عدالت کی جانب سے دی جانے والے مقررہ مدت کے اندر پاکستان واپس جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میرا ملک ہے ہر حال میں واپس جاؤں گا اور عدالتوں میں اپنے مقدمات کا دفاع کروں گا۔ ڈاکٹرعاصم نے اپنے اوپر تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت نے ان کے خلاف سیاسی عداوت کی وجہ سے جعلی مقدمے بنائے۔
سیاست میں دلچسپی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میری دلچسپی پاکستان کی سیاست میں کم ہوگئی ہے، سیاست میں آ کر پیسہ بنانا تو دور کی بات ہے الٹا ان کو مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پیپلزپارٹی کی سندھ میں کارکردگی پران کا کہنا تھا کہ پارٹی سے کچھ حد تک تو مطمئن ہیں لیکن وہ مکمل طور پر مطمئن نہیں تاہم عوام پاکستان پیپلز پارٹی سے خوش ہیں تو اسے ووٹ دیتے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا لندن میں علاج شروع
ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ جو چیلینجز سندھ حکومت کو درپیش ہیں وہ دیگرصوبوں سے مختلف اورپیچیدہ ہیں، سندھ میں صرف کراچی کو ہی دیکھ لیا جائے تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں کے مسائل کتنے پیچیدہ ہیں، اس لیے سندہ کا موازنہ پنجاب سے کرنا مناسب نہیں ہے، وفاق کی جانب سے پنجاب کو جو مالی وسائل دستیاب ہیں وہ دیگر صوبوں کو نہیں ملتے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹرعاصم کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن اوردہشت گردوں کی سہولت کاری کے الزام ہیں تاہم اس وقت وہ ضمانت پرہیں اورسپریم کورٹ کی جانب سے اجازت ملنے پر وہ علاج کے لیے لندن گئے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے مقررہ مدت کے اندر پاکستان واپس جائیں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے خلاف چلائے جانے والے مقدمات کے حوالے سے تحفظات ہیں کیونکہ ان مقدمات میں کوئی صداقت نہیں تاہم وہ قانونی جنگ میں کامیاب ہونے کے لیے پر امید ہیں۔ ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے عدالت کی جانب سے دی جانے والے مقررہ مدت کے اندر پاکستان واپس جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میرا ملک ہے ہر حال میں واپس جاؤں گا اور عدالتوں میں اپنے مقدمات کا دفاع کروں گا۔ ڈاکٹرعاصم نے اپنے اوپر تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت نے ان کے خلاف سیاسی عداوت کی وجہ سے جعلی مقدمے بنائے۔
سیاست میں دلچسپی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میری دلچسپی پاکستان کی سیاست میں کم ہوگئی ہے، سیاست میں آ کر پیسہ بنانا تو دور کی بات ہے الٹا ان کو مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پیپلزپارٹی کی سندھ میں کارکردگی پران کا کہنا تھا کہ پارٹی سے کچھ حد تک تو مطمئن ہیں لیکن وہ مکمل طور پر مطمئن نہیں تاہم عوام پاکستان پیپلز پارٹی سے خوش ہیں تو اسے ووٹ دیتے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا لندن میں علاج شروع
ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ جو چیلینجز سندھ حکومت کو درپیش ہیں وہ دیگرصوبوں سے مختلف اورپیچیدہ ہیں، سندھ میں صرف کراچی کو ہی دیکھ لیا جائے تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں کے مسائل کتنے پیچیدہ ہیں، اس لیے سندہ کا موازنہ پنجاب سے کرنا مناسب نہیں ہے، وفاق کی جانب سے پنجاب کو جو مالی وسائل دستیاب ہیں وہ دیگر صوبوں کو نہیں ملتے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹرعاصم کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن اوردہشت گردوں کی سہولت کاری کے الزام ہیں تاہم اس وقت وہ ضمانت پرہیں اورسپریم کورٹ کی جانب سے اجازت ملنے پر وہ علاج کے لیے لندن گئے ہیں۔