افغانستان میں فوجی حل کی سوچ ٹرمپ انتظامیہ کی ناکام حکمت عملی کی عکاس ہے وزیرخارجہ

افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے طاقت نہیں بلکہ طالبان کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیے، خواجہ آصف


ویب ڈیسک September 17, 2017
افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے طاقت نہیں بلکہ طالبان کے ساتھ بات چیت کی جانی چاہیے، خواجہ آصف : فوٹو : فائل

وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ ناکام حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ کی افغانستان میں فوجی حل کی سوچ ناکام پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔

اسلام آباد میں امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنگ زدہ ملک افغانستان میں امن کے قیام کے لئے طالبان سے مذاکرات ہونے چاہئے لیکن ٹرمپ انتظامیہ ناکام حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، امریکا کی فوجی حل کی سوچ ناکام پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا اپنی 16 سال کی ناکامیاں پاکستان پر نہ ڈالے

وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان، چین، امریکا اور افغانستان سمیت چار ملکی گروپ میں اگر عسکریت پسند گروہوں میں اثرو رسوخ رکھنے والے ممالک کو بھی شامل کرلیا جائے اور ان کے ساتھ مل کر کام کیا جائے توطالبان کو امن مذاکرات پر آمادہ کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے ارکان کو اس حوالے سے آگاہ کروں گا کہ افغانستان میں امن بحال کرنے کے خواہاں ہیں لیکن اس مسئلے کا حل طاقت سے ممکن نہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات چاہتے ہیں

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں