این اے 120 کی عوام نے نا انصافی پر مبنی عدالتی فیصلے کو رد کر دیا مریم نواز

ایک جانب (ن) لیگ اکیلی کھڑی تھی اور دوسری جانب وہ قوتیں تھیں جو بار بار منتخب وزیراعظم پر وار کرتی ہیں، مریم نواز


ویب ڈیسک September 17, 2017
این اے 120 کے معرکے میں مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ دیگر تمام قوتوں سے تھا، مریم نواز کا ٹوئیٹ۔ فوٹو : فائل

این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں (ن) لیگ کی امیدوار کلثوم نواز کو فیصلہ کن برتری حاصل ہونے کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ''چوتھی واری فیر شیر'' کا نعرہ لگا دیا۔

لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آج عوام نے پاناما فیصلے پر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، عوام نے نا انصافی پر مبنی عدالتی فیصلے کو رد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے شیروں نے اپنے لیڈر نواز شریف کو سرخرو کر دیا، انہیں لندن سے والد اور والدہ کا فون آیا جنہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے بھی شیروں کا شکریہ ادا کرنا۔ انہوں نے کہا کہ اب مخالفین کے رونے کا وقت آگیا ہے، عوام کا فیصلہ یہ ہے کہ ہمارے وزیراعظم نوازشریف ہیں۔

مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ این اے 120 میں عوام نے ثابت کیا کہ وہ نواز شریف سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج لاہور کے عوام نے بہت بڑا کام کر دیا ہے کیوں کہ اس میدان میں ایک جانب (ن) لیگ اکیلی کھڑی تھی اور دوسری جانب وہ قوتیں تھیں جو بار بار منتخب وزیراعظم پر وار کرتی ہیں۔

قبل ازیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مریم نواز نے پیغام بھی جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ این اے 120 کے معرکے میں مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ دیگر تمام قوتوں سے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن جیتنے پر اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتی ہوں اور ساتھ ہی انہوں نے ''چوتھی واری فیر شیر'' کا نعرہ بھی بلند کردیا۔



مریم نواز نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں وہ اور دیگر (ن) لیگی رہنما ٹی وی پر انتخابی نتائج دیکھ رہے ہیں اور کلثوم نواز کی برتری پر جشن منایا جا رہا ہے جبکہ پرجوش کارکن ''وزیراعظم نواز شریف'' کے نعرے لگا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں (ن) لیگ کی امیدوار کلثوم نواز کو تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد کے مقابلے میں ناقابل شکست برتری حاصل ہو چکی ہے جبکہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے امیدوار خاطر خواہ ووٹ حاصل نہیں کرسکے۔



این اے 120 کی نشست پاناما کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔



تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں