سوشل میڈیا پر لڑکیوں سے دوستی کرکے نشے کا عادی بنانے والا گروہ گرفتار
ملزمان آن لائن منشیات فروخت کرتے تھے، نوجوانوں کو مفت میں نشے کا عادی بناکر بعد میں پیسوں کا تقاضا کیا جاتا
NEW DELHI:
شہر کے پوش علاقوں میں فیس بک پر لڑکے لڑکیوں سے دوستی کرکے انہیں نشے کا عادی بنانے والا گروہ گرفتار کرلیا گیا۔
کراچی میں درخشاں پولیس نے معصوم لڑکے لڑکیوں کی زندگی سے کھیلنے والے گروہ کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے طلباء و طالبات کو آن لائن منشیات بیچنے والے 4 ملزمان گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک کروڑ پاکستانی نشے کے عادی ہیں، ایکسپریس فورم
درخشاں تھانے کے ایس ایچ او اورنگزیب خٹک نے بتایا کہ ملزمان فیس بک اور سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع کے ذریعے یہ گھناؤنا کام کرتے تھے، اور نوجوانوں کو مہلک ترین نشہ آئس پاوڈر، کوکین اور چرس سپلائی کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے نجی اسکولوں کے آدھے بچے نشے کے عادی
درخشاں پولیس کے مطابق منشیات فروشوں کا 8 افراد پر مشتمل گروپ ہے جس کے 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ 4 ملزمان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ملزمان نے فیس بک پر لڑکیوں سے دوستی کر کے ان کو بھی نشے کا عادی بنایا، ملزمان پرائیویٹ پارٹیوں میں بھی مطلوبہ نشہ سپلائی کرتے تھے، پہلے معصوم لڑکے لڑکیوں کو مفت میں نشہ پلاتے پھر پیسوں کی ڈیمانڈ کی جاتی۔
شہر کے پوش علاقوں میں فیس بک پر لڑکے لڑکیوں سے دوستی کرکے انہیں نشے کا عادی بنانے والا گروہ گرفتار کرلیا گیا۔
کراچی میں درخشاں پولیس نے معصوم لڑکے لڑکیوں کی زندگی سے کھیلنے والے گروہ کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے طلباء و طالبات کو آن لائن منشیات بیچنے والے 4 ملزمان گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک کروڑ پاکستانی نشے کے عادی ہیں، ایکسپریس فورم
درخشاں تھانے کے ایس ایچ او اورنگزیب خٹک نے بتایا کہ ملزمان فیس بک اور سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع کے ذریعے یہ گھناؤنا کام کرتے تھے، اور نوجوانوں کو مہلک ترین نشہ آئس پاوڈر، کوکین اور چرس سپلائی کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے نجی اسکولوں کے آدھے بچے نشے کے عادی
درخشاں پولیس کے مطابق منشیات فروشوں کا 8 افراد پر مشتمل گروپ ہے جس کے 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ 4 ملزمان مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ملزمان نے فیس بک پر لڑکیوں سے دوستی کر کے ان کو بھی نشے کا عادی بنایا، ملزمان پرائیویٹ پارٹیوں میں بھی مطلوبہ نشہ سپلائی کرتے تھے، پہلے معصوم لڑکے لڑکیوں کو مفت میں نشہ پلاتے پھر پیسوں کی ڈیمانڈ کی جاتی۔