تحریک انصاف نےاین اے 120کا نتیجہ روکنے کی درخواست دائرکردی
حلقے میں سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور وزرا انتخابی مہم چلاتے رہے، یاسمین راشد
KARACHI:
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں این اے 120 میں ضمنی انتخاب چیلنج کرتے ہوئے نتیجہ روکنے کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 120 میں ضمنی الیکشن میں شکست سے دوچار ہونے والی تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے حتمی نتیجے اور نوٹی فکیشن روکنے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا ہے۔ صوبائی الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں انتخابی نتائج روکنے کی اپیل کی گئی ہے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد یاسمین راشد نے کہا کہ حلقے میں ایک ارب کے ترقیاتی کام کروائے گئے جو کہ انتخابات سے قبل دھاندلی تھی، انتخابی مہم کے دوران حکمران جماعت نےسرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا اور وزرا کے ساتھ ساتھ ارکان اسمبلی آزادی سے مہم چلاتے رہے جو سراسر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تھی جب کہ ہمارے بار بار کہنے کے باوجود 29ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی جب تک ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوجاتی الیکشن کا نتیجہ جاری نہیں ہونے دیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے کلثوم نواز کی نااہلی کی درخواستیں خارج کردیں
ڈاکٹر یاسمین نے کہا کہ نتائج کا اجرا روکنے کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی ہے ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں پہلےالیکشن کمیشن سے ہی رجوع کرنا ہے اگر الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہ کی تو الیکشن کمیشن کو عدالت میں لے کرجائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں این اے 120 میں ضمنی انتخاب چیلنج کرتے ہوئے نتیجہ روکنے کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 120 میں ضمنی الیکشن میں شکست سے دوچار ہونے والی تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے حتمی نتیجے اور نوٹی فکیشن روکنے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا ہے۔ صوبائی الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں انتخابی نتائج روکنے کی اپیل کی گئی ہے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد یاسمین راشد نے کہا کہ حلقے میں ایک ارب کے ترقیاتی کام کروائے گئے جو کہ انتخابات سے قبل دھاندلی تھی، انتخابی مہم کے دوران حکمران جماعت نےسرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا اور وزرا کے ساتھ ساتھ ارکان اسمبلی آزادی سے مہم چلاتے رہے جو سراسر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تھی جب کہ ہمارے بار بار کہنے کے باوجود 29ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی جب تک ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوجاتی الیکشن کا نتیجہ جاری نہیں ہونے دیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے کلثوم نواز کی نااہلی کی درخواستیں خارج کردیں
ڈاکٹر یاسمین نے کہا کہ نتائج کا اجرا روکنے کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی ہے ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں پہلےالیکشن کمیشن سے ہی رجوع کرنا ہے اگر الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہ کی تو الیکشن کمیشن کو عدالت میں لے کرجائیں گے۔