کوئٹہ میں آپریشن نہیں آپریشن کلین اپ کی ضرورت ہے چیف جسٹس

13 سالوں میں 1500 سے زیادہ لوگ مارے گئے ایک بھی چالان پیش نہیں کیا گیا، پی پی پی رکن اسمبلی


ویب ڈیسک February 21, 2013
13 سالوں میں 1500 سے زیادہ لوگ مارے گئے ایک بھی چالان پیش نہیں کیا گیا، پی پی پی رکن اسمبلی فوٹو: فائل

سانحہ کوئٹہ پرازخود نوٹس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ کوئٹہ میں آپریشن نہیں آپریشن کلین اپ کی ضرورت ہے، الیکشن ہونے والے ہیں اور ایسے واقعات کو روکنا ہوگا۔

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سانحہ کوئٹہ پرازخود نوٹس کی سماعت کی، دوران سماعت پی پی پی کے رکن اسمبلی ناصر علی شاہ نے عدالت کو بتایا کہ رحمان ملک دہشت گردی کے مزید واقعات ہونے کی نشاندہی کررہے ہیں، طالبان اور لشکر جھنگوی خوف پید ا کرکے الیکشن ملتوی کرانا چاہتے ہیں ،13 سالوں میں 1500 سے زیادہ لوگ مارے گئے ایک بھی چالان پیش نہیں کیا گیا۔

اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کوئٹہ میں پہلا دھماکا ایمبولینس جبکہ دوسرا دھماکا واٹرٹینکر کے ذریعے کیا گیا، جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ غفلت ہوئی ہے آپ مان لیں جبکہ جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ کوئی تو اس کا ذمہ دارہوگا، عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے کمانڈنٹ ایف سی اورآئی جی بلوچستان کو بھی طلب کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں