نیب ریفرنسز شریف خاندان کی عدم پیشی پر دوبارہ نوٹس جاری
حسن اور حسین نواز عدالتی سمن وصول کرنے سے انکاری ہیں، نیب پراسیکیوٹر کا عدالت میں بیان
ISLAMABAD:
احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائر مختلف ریفرنسز کی سماعت میں عدم پیشی پر شریف خاندان کو دوبارہ نوٹس جاری کردیئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف، حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی خرید داری، العزیزیہ اسٹیل مل اور اثاثوں کے متعلق ریفرنسز کی سماعت کی تاہم شریف خاندان کی جانب سے کوئی فرد یا وکیل پیش نہیں ہواالبتہ کارروائی کے دوران نواز شریف کے پولیٹیکل ایڈوائزر آصف کرمانی موجود رہے۔
سماعت کے دوران نیب نے شریف فیملی کو جاری کیے گئے سمن کی تعمیلی رپورٹ جمع کروا دی۔ نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ نامزد ملزمان کے گھروں پرسمن بھیجے گئے جو ملزمان کے سیکیورٹی انچارج نے وصول کیے جس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں تمام معاملات کو قانون کے مطابق چلانا ہے، اگر سمن سیکیورٹی انچارج کو دیے گئے تو ان کا بیان بھی ساتھ ہونا چاہیے ورنہ عدالتی کارروائی تو میڈیا والے بھی بتا دیتے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سمن درست پتے پر بھجوائے گئے اور کسی نے یہ نہیں کہا کہ ایڈریس غلط ہے، ملزمان کےسیکیورٹی افسر نے بتایا ہے کہ حسن نواز اور حسین نواز نے سمن وصول نہ کرنے کی ہدایات دیں تھیں جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ ملزمان کے سیکیورٹی انچارج کو سمن دے کرجان نہ چھڑائی جائے بلکہ تمام قانونی ضابطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کو آگئے بڑھایا جائے۔ عدالت نے نواز شریف کے پولیٹیکل ایڈوائزر آصف کرمانی کو پابند کیا کہ وہ تمام ملزمان کو عدالتی سمن سے آگاہ کریں۔
یہ خبر بھی پڑھیں:نیب نے نواز شریف، حسن اور حسین کو طلبی کے سمن جاری کردیے
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد نوازشریف،حسن،حسین ،مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر کی طلبی کے دوبارہ سمن جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 26ستمبر کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کی روشنی میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سمیت ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف 4 مختلف ریفرنسز دائر کئے ہیں۔
احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائر مختلف ریفرنسز کی سماعت میں عدم پیشی پر شریف خاندان کو دوبارہ نوٹس جاری کردیئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف، حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی خرید داری، العزیزیہ اسٹیل مل اور اثاثوں کے متعلق ریفرنسز کی سماعت کی تاہم شریف خاندان کی جانب سے کوئی فرد یا وکیل پیش نہیں ہواالبتہ کارروائی کے دوران نواز شریف کے پولیٹیکل ایڈوائزر آصف کرمانی موجود رہے۔
سماعت کے دوران نیب نے شریف فیملی کو جاری کیے گئے سمن کی تعمیلی رپورٹ جمع کروا دی۔ نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ نامزد ملزمان کے گھروں پرسمن بھیجے گئے جو ملزمان کے سیکیورٹی انچارج نے وصول کیے جس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں تمام معاملات کو قانون کے مطابق چلانا ہے، اگر سمن سیکیورٹی انچارج کو دیے گئے تو ان کا بیان بھی ساتھ ہونا چاہیے ورنہ عدالتی کارروائی تو میڈیا والے بھی بتا دیتے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سمن درست پتے پر بھجوائے گئے اور کسی نے یہ نہیں کہا کہ ایڈریس غلط ہے، ملزمان کےسیکیورٹی افسر نے بتایا ہے کہ حسن نواز اور حسین نواز نے سمن وصول نہ کرنے کی ہدایات دیں تھیں جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ ملزمان کے سیکیورٹی انچارج کو سمن دے کرجان نہ چھڑائی جائے بلکہ تمام قانونی ضابطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کو آگئے بڑھایا جائے۔ عدالت نے نواز شریف کے پولیٹیکل ایڈوائزر آصف کرمانی کو پابند کیا کہ وہ تمام ملزمان کو عدالتی سمن سے آگاہ کریں۔
یہ خبر بھی پڑھیں:نیب نے نواز شریف، حسن اور حسین کو طلبی کے سمن جاری کردیے
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد نوازشریف،حسن،حسین ،مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر کی طلبی کے دوبارہ سمن جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 26ستمبر کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کی روشنی میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سمیت ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف 4 مختلف ریفرنسز دائر کئے ہیں۔