عمران خان نے سپریم کورٹ کو سیاسی جماعت بنادیا راناثنااللہ
این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حلقے کےلوگوں کومختلف اندازمیں ہراساں کیا گیا،رانا ثنااللہ
KARACHI:
وزیر قانون پنجاب راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 120کے ضمنی الیکشن میں عمران خان نے سپریم کورٹ کو بطور سیاسی جماعت متعارف کروایا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف یا مسلم لیگ (ن) نے سپریم کورٹ پر کوئی تنقید نہیں کی حتیٰ کہ نوازشریف نے اسلام آباد سے لاہور روانگی کے دوران کسی جج کو نشانہ نہیں بنایا، مریم نواز نے بھی ضمنی الیکشن کی مہم میں کوئی ایسی بات نہیں کی جس میں سپریم کورٹ پر تنقید کی گئی ہو، اگر کوئی سپریم کورٹ کو ہمارے سامنے کھڑا کردے گا توکیا ہم جواب نہیں دیں گے؟۔ججوں کا مقام اتنا بلند ہے کہ انہیں کوئی آفرکرنے کی جرات نہیں کرے گا مگر وہ لوگ کہتے ہیں کہ ججوں کواربوں کی آفرہوئی ہے سپریم کورٹ کو ان لوگوں کو بلا کر کہنا چاہیے تھا کیا آپ کو ہم نے کہا کہ ہمیں آفر ہوئی ہو۔
یہ خبر بھی پڑھیں:جے آئی ٹی میں عمران خان کی روح آ گئی ہے،راناثنااللہ
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف کی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں ہم نےفیصلے پرعمل درآمد کیا سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل کرنا آئینی اورقانونی طور پر لازم ہے سپریم کورٹ ہرفردکےآئینی اورقانونی حقوق کاضامن ہے،ہمیں مایوسی نہیں لیکن ہم سےعدالت پرایمان لانے کا تقاضانہ کیا جائے۔
وزیر قانون نے الزام عائد کیا کہ لاہور ضمنی انتخاب میں حلقے کےلوگوں کومختلف اندازمیں ہراساں کیا گیا اور(ن) لیگ کےووٹوں کوتقسیم کرنےکیلیے سائنٹیفک طریقے بھی آزمائے گئے یہ ضروری نہیں کہ سولوگوں کواٹھایا جائے ایک کواٹھایا جائے توسب کوسمجھ آجاتی ہے اس انتخاب میں مریم نواز نے نوازشریف کے پیغام کو آگے بڑھایا ۔
وزیر قانون پنجاب راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 120کے ضمنی الیکشن میں عمران خان نے سپریم کورٹ کو بطور سیاسی جماعت متعارف کروایا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف یا مسلم لیگ (ن) نے سپریم کورٹ پر کوئی تنقید نہیں کی حتیٰ کہ نوازشریف نے اسلام آباد سے لاہور روانگی کے دوران کسی جج کو نشانہ نہیں بنایا، مریم نواز نے بھی ضمنی الیکشن کی مہم میں کوئی ایسی بات نہیں کی جس میں سپریم کورٹ پر تنقید کی گئی ہو، اگر کوئی سپریم کورٹ کو ہمارے سامنے کھڑا کردے گا توکیا ہم جواب نہیں دیں گے؟۔ججوں کا مقام اتنا بلند ہے کہ انہیں کوئی آفرکرنے کی جرات نہیں کرے گا مگر وہ لوگ کہتے ہیں کہ ججوں کواربوں کی آفرہوئی ہے سپریم کورٹ کو ان لوگوں کو بلا کر کہنا چاہیے تھا کیا آپ کو ہم نے کہا کہ ہمیں آفر ہوئی ہو۔
یہ خبر بھی پڑھیں:جے آئی ٹی میں عمران خان کی روح آ گئی ہے،راناثنااللہ
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف کی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں ہم نےفیصلے پرعمل درآمد کیا سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل کرنا آئینی اورقانونی طور پر لازم ہے سپریم کورٹ ہرفردکےآئینی اورقانونی حقوق کاضامن ہے،ہمیں مایوسی نہیں لیکن ہم سےعدالت پرایمان لانے کا تقاضانہ کیا جائے۔
وزیر قانون نے الزام عائد کیا کہ لاہور ضمنی انتخاب میں حلقے کےلوگوں کومختلف اندازمیں ہراساں کیا گیا اور(ن) لیگ کےووٹوں کوتقسیم کرنےکیلیے سائنٹیفک طریقے بھی آزمائے گئے یہ ضروری نہیں کہ سولوگوں کواٹھایا جائے ایک کواٹھایا جائے توسب کوسمجھ آجاتی ہے اس انتخاب میں مریم نواز نے نوازشریف کے پیغام کو آگے بڑھایا ۔