کوئٹہ میں نشے کے عادی افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ
ایک ہی سرنج کے بار بار استعمال کے باعث 750 سے زائد افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی بیماری کی تشخیص ہوچکی ہے
بلوچستان کے دارالحکومت میں نشے کے عادی افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
غیر سرکاری تنظیموں کے اعداد وشمار کے مطابق کوئٹہ شہر میں اس وقت منشیات کے عادی رجسٹرڈ افراد کی تعداد 28 ہزار سے زائد ہے اور ایک سروے کے مطابق بلوچستان میں 2 لاکھ 80 ہزار افراد منشیات استعمال کرتے ہیں جب کہ اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ منشیات کے عادی افراد میں اکثریت نوجوان طبقے کی ہے جن میں 14 سے 25 سال تک کی عمرکے نوجوان شامل ہیں جب کہ منشیات استعمال کرنے والی خواتین اور لڑکیوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ شہر کے وسط میں قائم سٹی نالے میں روزانہ 14 لاکھ سے 18 لاکھ روپے تک کی منشیات فروخت کی جاتی ہے۔ صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق منشیات کے عادی افراد کی جانب سے ایک ہی سرنج کے بار بار استعمال کے باعث 750 سے زائد افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی بیماری کی تشخیص ہوچکی ہے جنہیں حکومتی سطح پر علاج ومعالجے کی سہولت فراہم کی گئی ہے اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جب کہ ایچ آئی وی ایڈز کی روک تھام کے لیے صوبائی اسمبلی میں پیش کیے گئے مسودے پر قانون سازی التواء کا شکار ہے۔
غیر سرکاری تنظیموں کے اعداد وشمار کے مطابق کوئٹہ شہر میں اس وقت منشیات کے عادی رجسٹرڈ افراد کی تعداد 28 ہزار سے زائد ہے اور ایک سروے کے مطابق بلوچستان میں 2 لاکھ 80 ہزار افراد منشیات استعمال کرتے ہیں جب کہ اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ منشیات کے عادی افراد میں اکثریت نوجوان طبقے کی ہے جن میں 14 سے 25 سال تک کی عمرکے نوجوان شامل ہیں جب کہ منشیات استعمال کرنے والی خواتین اور لڑکیوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ شہر کے وسط میں قائم سٹی نالے میں روزانہ 14 لاکھ سے 18 لاکھ روپے تک کی منشیات فروخت کی جاتی ہے۔ صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق منشیات کے عادی افراد کی جانب سے ایک ہی سرنج کے بار بار استعمال کے باعث 750 سے زائد افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی بیماری کی تشخیص ہوچکی ہے جنہیں حکومتی سطح پر علاج ومعالجے کی سہولت فراہم کی گئی ہے اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جب کہ ایچ آئی وی ایڈز کی روک تھام کے لیے صوبائی اسمبلی میں پیش کیے گئے مسودے پر قانون سازی التواء کا شکار ہے۔