پاکستان اور ترکی کا اقوام متحدہ میں روہنگیا مسلمانوں کا معاملہ اٹھانے پراتفاق
جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ترک صدر طیب اردگان سے ملاقات کی
JERUSALEM:
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ترکی اور پاکستان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ترک صدر طیب اردگان نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی اسٹرٹیجک شراکت داری کو مضبوط رکھنے کے عزم پر قائم ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دنوں ممالک کے درمیان تعلقات اور اسٹرٹیجک پارٹنر شپ ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں۔
ترک صدر نے دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات ، مختلف شعبوں میں تعاون اور علاقائی اور عالمی معاملات پر ایک جیسا موقف اپنانے کو سراہا جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی حمایت پر ترک صدرکا شکریہ ادا کیا۔
پاکستان اور ترکی نے ایک دوسرے کے کلیدی اہمیت کے حامل مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کاعزم کیا جب کہ اقتصادی تعاون بڑھانے پر خصوصی توجہ دینے اور آزادنہ تجارت کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی اور طیب اردگان نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے سیاسی، دفاعی، تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر اسلامی تعاون تنظیم کے کنٹیکٹ گروپ کاخصوصی اجلاس بھی نیویارک میں ہوگا جس میں ترکی اور پاکستان مل کر روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ اٹھائیں گے۔
جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایران کے صدراور اردن کے شاہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کریں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ترکی اور پاکستان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ترک صدر طیب اردگان نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی اسٹرٹیجک شراکت داری کو مضبوط رکھنے کے عزم پر قائم ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دنوں ممالک کے درمیان تعلقات اور اسٹرٹیجک پارٹنر شپ ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں۔
ترک صدر نے دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات ، مختلف شعبوں میں تعاون اور علاقائی اور عالمی معاملات پر ایک جیسا موقف اپنانے کو سراہا جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی حمایت پر ترک صدرکا شکریہ ادا کیا۔
پاکستان اور ترکی نے ایک دوسرے کے کلیدی اہمیت کے حامل مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کاعزم کیا جب کہ اقتصادی تعاون بڑھانے پر خصوصی توجہ دینے اور آزادنہ تجارت کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی اور طیب اردگان نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے سیاسی، دفاعی، تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر اسلامی تعاون تنظیم کے کنٹیکٹ گروپ کاخصوصی اجلاس بھی نیویارک میں ہوگا جس میں ترکی اور پاکستان مل کر روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ اٹھائیں گے۔
جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایران کے صدراور اردن کے شاہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کریں گے۔