کورنگی انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹ اور 6 تارکین وطن پکڑے گئے

ایجنٹ جسیم یورپ جانے کے خواہش مند غیرملکیوں کوبذریعہ لانچ دبئی اور بعدازاں ایران بھجواتا ہے


Staff Reporter February 22, 2013
عرفان احمد نے بتایا کہ حراست میں لیے جانے والے غیر ملکی تارکین وطن کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ پولیس نے کورنگی میں چھاپہ مار کر انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹ اور 6تارکین وطن کو حراست میں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے انچارج انسپکٹر عرفان احمد نے پولیس پارٹی کے ہمراہ کورنگی میں چھاپہ مارکرانسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹ جسیم عرف یورو ولد مصطفی کوگرفتارکرکے اس کی تحویل سے 6غیرملکی تارکین وطن محمد راجو ولد واجد الدین ، جہانگیر عالم ولد معظم حسین ، جہانگیر ولد شاہ جہاں ، شمعون ولد شعبون ، سہیل احمد ولد عبدالحق اور محمد بابل ولد بچو میاں کو حراست میں لے لیا۔

6

عرفان احمد نے بتایا کہ حراست میں لیے جانے والے غیر ملکی تارکین وطن کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے ، ایجنٹ جسیم اپنے گروہ میں شامل دیگر ایجنٹوں کے ذریعے غیر ملکیوں کو یورپ بھجوانے کا جھانسہ دے کر انھیں بذریعہ لانچ دبئی اور بعدازاں ایران بھجواتا ہے اور وہاں پر موجود ان کے دیگر ایجنٹ یورپ جانے کی خواہش لے کر آنے والوں کو پولیس سے مخبری کر کے انھیں خود ہی پکڑوا دیتے تھے اور بعدازاں ایران پولیس انھیں اپنی تحویل میں لے کر پشین بلوچستان بارڈر پر چھوڑ دیتی تھی جہاں ایک ایجنٹ انھیں اپنی تحویل میں لے کر ان کے اہلخانہ سے رقم منگواتا ہے اور بعدازاں ایران سے بے دخل کیے جانے والوں کو پشین بارڈر سے بذریعہ بس حب اور وہاں سے کراچی کے علاقے کورنگی لایا جاتا ہے جہاں مسعود اور جسیم انھیں اپنی تحویل میں لے کر انھیں اس بات پر مجبور کرتے ہیں کہ ہم نے تو پوری کوشش کی تھی کہ انھیں ترکی کے راستے یورپ بھیجوا دیا جائے۔

تاہم ایران میں پکڑے جانے کے بعد اب اگر وہ چاہیں تو کراچی میں ہی رک کر روزگار کما سکتے ہیں جس کی وہ تمام ذمے داری لے کر انھیں مختلف علاقوں میں کام پر لگا دیتے ہیں اور اس کے عوض بھی ان سے رقم بٹور لیتے ہیں ، ایجنٹ مسعود پولیس کے چھاپے کے دوران موقع سے فرار ہوگیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے تمام افراد کو ان کے ملک واپس بھیج دیا جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں