آسٹریلیا فواد احمد کو ٹیسٹ کیپ دینے کیلیے بے تاب

پاکستانی پناہ گزین کو کھلانے کے سلسلے میں آئی سی سی سے کلیئرنس مانگ لی۔


Sports Desk February 22, 2013
پاکستانی پناہ گزین کو کھلانے کے سلسلے میں آئی سی سی سے کلیئرنس مانگ لی۔ فوٹو: فائل

کرکٹ آسٹریلیا پاکستانی پناہ گزین فواد احمد کو ٹیسٹ کیپ دینے کیلیے بے تاب ہوگیا، شیفلڈ شیلڈ میں شاندار کارکردگی کے بعد اسپنر کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملاتے ہوئے آئی سی سی سے کلیئرنس مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی ڈومیسٹک کرکٹ میں فواد احمد نے وکٹوریہ کی طرف سے کھیلتے ہوئے کوئنز لینڈ کے خلاف فتح گر کارکردگی پیش کی،اسپنر نے 162 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کرکے حریف کی ناک میں دم کیے رکھا، گزشتہ 40 سال میں کسی سلو بولر نے ڈیبیو پر ایسی پرفارمنس نہیں دکھائی، دنوں ٹیموں کے کوچز2010 میں کینگروز کے دیس میں پناہ گزین ہونے والے فواد کی صلاحیتوں کے معترف نظر آئے، وکٹوریہ کے کوچ کیمرون وائٹ کا کہنا ہے کہ اگر قوانین نے اجازت دی تو لیگ اسپنر بہت جلد قومی اسکواڈ میں شامل ہو جائیں گے۔

کوئنز لینڈ کے کوچ جیمز ہوپس کے مطابق ٹرننگ وکٹوں پر وہ میچ ونر ثابت ہوسکتے ہیں، ٹاپ لیول کرکٹ کھیلنے کیلیے تمام تر صلاحیتیں ان کے پاس ہیں،دوسری طرف شین وارن کے بعد کسی ورلڈ کلاس بولر کی منتظر آسٹریلوی ٹیم بھی پاکستانی نژاد بولر کو موزوں ترین متبادل کے طور پر دیکھتے ہوئے ٹیسٹ کیپ دینے کیلیے بیتاب نظر آرہی ہے، کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اخبارات میں ایک غیر ملکی کرکٹر کی قومی ٹیم کیلیے اہلیت کے حوالے سے سوال اٹھائے جارہے تھے، فواد احمد کو اسکواڈ میں شامل کرنے کیلیے آئی سی سی سے کلیئرنس مانگی ہے۔



یاد رہے کہ کرکٹ کی عالمی باڈی کے قوانین کے مطابق تارکین وطن کھلاڑی دوسرے ملک میں کم ازکم 4 سال قیام کی صورت میں ہی قومی ٹیم کا حصہ بنائے جاسکتے ہیں، مستقل رہائشی کا درجہ ملنے کے باوجود اس لحاظ سے فواد کو مزید ایک سال تک انتظار کرنا ہوگا، کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی ملک کا پاسپورٹ رکھنے والا ہر کھلاڑی قومی اسکواڈ میں شامل کیا جاسکتا ہے، حتمی رائے لینے کیلیے ہی آئی سی سی سے رابطہ کیا گیا ہے۔

دریں اثناء سی اے بھی پوری کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح شہریت اور مدت کے مسائل کا آئینی حل تلاش کرکے اسپنر کو ایشز سے قبل ٹیم کا حصہ بنا لیا جائے، فواد کا کہنا ہے کہ سب کچھ خواب لگتا ہے، روشن مستقبل کی کھڑکی سامنے کھلی نظر آرہی ہے، جلد ہی سفر کا آغاز بھی کردوں گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں