5 سال جمہوریت کے حامی رہے اب پالیسی کیوں بدلیں گے فوجی ترجمان

عسکری قیادت کو کوئی ہچکچاہٹ نہیں، فوج کسی کالعدم تنظیم سے رابطے کا سوچ بھی نہیں سکتی،عاصم باجوہ


احمد منصور February 22, 2013
بروقت اورشفاف الیکشن کے حامی ہیں،بلوچستان میں گورنر راج اور فوج کو نہ بلانے کا فیصلہ سیاسی ہے، عسکری قیادت کو کوئی ہچکچاہٹ نہیں، فوج کسی کالعدم تنظیم سے رابطے کا سوچ بھی نہیں سکتی،عاصم باجوہ۔ فوٹو: فائل

ISTANBUL: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے بروقت انعقاد کی حمایت کرتی ہے۔

وہ گزشتہ روز اپنے دفتر میں الیکٹرانک میڈیا کے ایک وفد سے ملاقات میں فوج کی پالیسی سے متعلق اہم سوالات کا جوابات دے رہے تھے۔ پہلا سوال یہ تھا کہ کیا فوج انتخابات کا التوا چاہتی ہے، جس پر ان کا جواب تھا کہ فوج 5 سال سے جمہوریت کی حمایت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ، اب آخری وقت میں اس پالیسی کو ریورس کیوں کرے گی۔ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے مزید واضح انداز میں کہا کہ الیکشن التوا کا شکار ہونے سے پاک فوج کو کچھ حاصل نہیں ہو گا، اس حوالے سے ابہام ختم ہونا چاہیے۔

فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ 10 جنوری کے واقعے کے بعد بلوچستان میں گورنر راج کا نفاذ سیاسی فیصلہ تھا، اب اگر گورنر راج ختم کیا جائیگا تو اس میں بھی فوج کا کوئی کردار نہیں ہو گا، یہ بھی سیاسی فیصلہ ہی ہو گا۔ جنرل باجوہ نے ہزارہ برادری کی جانب سے کوئٹہ کو فوج کے حوالے کرنے کے مطالبے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 245کے تحت کوئٹہ میں فوج کے آنے میں عسکری قیادت کو کوئی ہچکچاہٹ نہیں تھی ، فوج کو نہ بلانے کا فیصلہ بھی حکومت کا ہی ہے، بلوچستان میں فوج چھائونیوں میں ہے اور مئی 2008 سے ایک بھی فوجی آپریشنل ڈیوٹی پر نہیں ہے۔

 

1

10 جنوری کے واقعہ کے بعد ایف سی نے کوئٹہ میں اضافی نفری تعینات کی ، 19 نئی پوسٹیں قائم کیں، ایف سی کی سربراہی میں ٹارگٹڈ آپریشن ہو رہاہے جس میں پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کی معاونت بھی شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف سی کو کوئٹہ اور قلات کے اضلاع میں پولیس کے اختیارات حاصل ہیں، دوسری طرف آئی ایس آئی نے 4 ماہ میں بلوچستان میں 130انٹیلی جنس آپریشن کیے ، 10 جنوری کے واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے چہلم پر دہشتگردی کا منصوبہ آئی ایس آئی نے ناکام بنایا، جن لوگوں کو پکڑا گیا ، انھیں آپریشنل وجوہ کی بنا پر سامنے نہیں لایا گیا۔

جنرل باجوہ نے کہا کہ پاک فوج لشکر جھنگوی سمیت ہر طرح کی دہشت گردی کیخلاف لڑ رہی ہے ، فاٹا میں چاہے لشکر جھنگوی ہو یا تحریک طالبان پاکستان یا کوئی اور دہشتگرد گروپ، فوج سب کیخلاف برسر پیکار ہے۔ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے مزید کہا کہ فوج کبھی سوچ بھی نہیں سکتی کہ وہ کسی کالعدم تنظیم یا دہشتگرد گروپ کو سپورٹ کرے، انٹیلی جنس ادارے بھی قطعاً ایسا نہیں کر سکتے۔ ترجمان پاک فوج نے آخر میں زور دے کر کہا کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے ، آج متحد ہونے کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |