14 علماء اورخطیبوں پراسلام آباد میں داخلے پرپابندی
علما پر پابندی محرم الحرام میں نقص امن کے خدشے کے پیش نظر لگائی گئی ہے
ISLAMABAD:
مقامی انتظامیہ نے محرم الحرام میں نقص امن کے خدشے کے پیش نظر مختلف مکاتب فکرکے 14علماء اورخطیبوں پر وفاقی دارالحکومت میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محرم الحرام کے دوران نقص امن سے بچنے کے لیے مختلف مکاتب فکر 14 علما اورخطیبوں پر وفاقی دارالحکومت کی حدود میں داخل ہونے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ جن علما پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں حافظ محمد صدیق، مولاناالیاس گھمن، علامہ طاہر اشرف، مولاناعبدالخالق، مولانااورنگزیب فاروقی، مولانا یوسف رضوی، پیر عرفان مشہدی، مولاناخادم حسین رضوی، ڈاکٹر آصف اشرف جلالی، سید ذکر مقبول، حافظ تصدق حسین، مولانامحمد اقبال،علامہ غضنفرتونسوی اور علامہ جعفر جتوئی شامل ہیں۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد مشتاق احمد کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ تمام علما آئندہ 2 ماہ تک اسلام آباد کی حدود میں نا تو داخل ہوسکیں گے اور نا ہی کسی بھی اجتماع سے خطاب کرسکیں گے۔
مقامی انتظامیہ نے محرم الحرام میں نقص امن کے خدشے کے پیش نظر مختلف مکاتب فکرکے 14علماء اورخطیبوں پر وفاقی دارالحکومت میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محرم الحرام کے دوران نقص امن سے بچنے کے لیے مختلف مکاتب فکر 14 علما اورخطیبوں پر وفاقی دارالحکومت کی حدود میں داخل ہونے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ جن علما پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں حافظ محمد صدیق، مولاناالیاس گھمن، علامہ طاہر اشرف، مولاناعبدالخالق، مولانااورنگزیب فاروقی، مولانا یوسف رضوی، پیر عرفان مشہدی، مولاناخادم حسین رضوی، ڈاکٹر آصف اشرف جلالی، سید ذکر مقبول، حافظ تصدق حسین، مولانامحمد اقبال،علامہ غضنفرتونسوی اور علامہ جعفر جتوئی شامل ہیں۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد مشتاق احمد کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ تمام علما آئندہ 2 ماہ تک اسلام آباد کی حدود میں نا تو داخل ہوسکیں گے اور نا ہی کسی بھی اجتماع سے خطاب کرسکیں گے۔