پیپلزپارٹی ڈکٹیٹر کا نظام واپس لارہی ہےوسیم اختر

ہماری جماعت پہلے غلط تھی نہ اب ہے، شرجیل میمن،ٹودی پوائنٹ میں گفتگو

ہماری جماعت پہلے غلط تھی نہ اب ہے، شرجیل میمن،ٹودی پوائنٹ میں گفتگو فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نہ تو پہلے غلط تھی اورنہ اب ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں شرجیل میمن نے کہاکہ جب سندھ ایکٹ کا بل منظور ہوا تو میڈیا اور بعض سیاسی جماعتوں کی وجہ سے پیپلزپارٹی کے بارے میں عوام میں یہ تاثر پیدا ہوا کہ جیسے ہم نے سندھ کے عوام کا سودا کرلیا ہے ہم نے عوام کی ناراضی کو دورکرنے کے لیے یہ اقدام کیا ہے۔ ایم کیوایم کے جانے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑا ہمارے پاس اسمبلی میں اکثریت ہے ہم نے عوام اور پیپلزپارٹی کے لیے جوبہترسمجھا وہ کیاہے۔ بلدیاتی نظام ہویا نہ ہو پیپلزپارٹی نے ڈورٹوڈورجاکر عوام کو سہولتیں دینے کی کوشش کی ہے۔ذوالفقار مرزاکی واپسی کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔




ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے اس اقدام سے اس کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے آج جمہوریت کو سخت دھچکہ لگا ہے۔پیپلزپارٹی ڈکٹیٹرکے نظام کو لارہی ہے یہ چاہتے ہیں کہ یہ نظام بیورو کریٹس کے ہاتھوں میں چلاجائے۔ایم کیوایم الگ الیکشن لڑے گی اور بھاری مینڈیٹ حاصل کریگی۔پیپلزپارٹی نے جوطریقہ اختیار کیا ہے اس سے عوام کی طرف سے ان کو نفرت ملے گی ۔تین روز قبل تک جس نظام کو اچھا کہا جارہا تھا آج اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔

فنکشنل لیگ کے رہنما جام مددعلی نے کہاکہ سندھ کے عوام دہرے نظام کیخلاف تھے وہ سڑکوں پرنکلے اوراپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔سندھ اسمبلی کا بل عوام کی فتح اور پیپلزپارٹی کی شکست ہے۔ سندھ کے عوام نہیں چاہتے تھے کہ سندھ تقسیم ہو۔ ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی نے جعلی ووٹ ڈلوائے۔ایم کیو ایم اہم سیاسی جماعت ہے اس کا اپنا مینڈیٹ بھی موجود ہے۔
Load Next Story