مقدمات کاخاتمہ لیاری گینگ وارکے184ملزمان کو فائدہ پہنچا

گینگ وارکے سربراہ سمیت کئی ملزمان پرقتل سمیت74مقدمات تاحال زیرسماعت


Staff Reporter February 22, 2013
گینگ وارکے سربراہ سمیت کئی ملزمان پرقتل سمیت74مقدمات تاحال زیرسماعت فوٹو: فائل

حکومت سندھ کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قائم مقدمات ختم کیے جانے والے نوٹیفکیشن سے لیاری گینگ وارکے184ملزمان کو فائدہ پہنچا ہے۔

گینگ وار کے سربراہ اور سیاسی جماعت کے کارکنان سمیت متعدد ملزمان پر قتل،اقدام قتل،ایکسپلوزوایکٹ اور پولیس مقابلوں سمیت74مقدمات تاحال زیر سماعت ہیں، زیر سماعت مقدمات میں سے28 انسداددہشت گردی کی عدالت میں ہیں ۔ حکومت سندھ کا نوٹیفیکیشن نمبر NO.LO-I/CPS/1-28/2012/20 بتاریخ8فروری2013کو جاری کیا گیاجس کے مطابق ختم کیے جانے والے43 مقدمات میں سے کلاکوٹ تھانے کے13 ، چاکیواڑہ کے8 ، بغدادی کے9جبکہ نپیر تھانے کے2مقدمات شامل ہیں ، مذکورہ تمام مقدمات نامزد ملزمان پر2012 میں قائم کیے گئے تھے ۔ذرائع نے بتایا کہ گینگ وار کے ملزمان پر قتل ، اقدام قتل ، پولیس مقابلے، ایکسپلوزو ایکٹ ، اسلحہ ایکٹ ، ڈکیتی اور سرکہ برائے جبر کے74مقدمات زیرسماعت ہیں، مذکورہ مقدمات میں سے28مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ۔

10مقدمات ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج جبکہ36مقدمات جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں زیرسماعت ہیں، ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ مقدمات کے ختم کیے جانے سے عزیرجان بلوچ ، ظفر بلوچ ، حبیب جان ، نور محمد عرف بابا لاڈل اس کا بھائی زاہد لاڈلا ، راشد ریکھا جو گزشتہ روز رینجرز کے ہاتھوں جوابی فائرنگ میں ماراگیا۔

 

9

عمرکچھی، طارق سیاہ پات ، وصیع اﷲ لاکھو ، شیراز کامریڈ ، فہیم خان ، شکیل خان ، وسیم خان ، اسلم نیازی ، اصغر نیازی ، خالد نواب ، ثنا اﷲ اقبال ، بابو گل خان ، بلال ، اشوک ، سعید پنجابی ، قادر لمبا ، رحمت نیازی ، الیاس بلو ، بہرام ، ایاز زہری ، اقبال کرمانی، آصف اسلم ، فاروق شفیع ، جنید عباسی ، عمران بگی قاسم، فاروق یاماہا ، شکیل جگی ، یاسین مجید ، نعمان حسین ، فیضان جنگو ، ممتاز صدیقی ، عمردراز، احمد اقبال، سکندر کچھی ، کاشف کچھی، صابر،علی یوسف، خالد انور، سجادکھتری ، اقبال کے ٹو ،امین بلیدی ، عبدالستار پیڑا ، راشد صدیقی ، ساجد سجو ، یوسف ملباری ، غفار نیازی ، جنید سنارا ، بابر ، عرفان ، فرید ، امجد بلوچ (مرحوم) ، راشد بنگالی ، مشتاق ، طارق فرید ، حیدر ، مختار ، عبد الجبار عرف جینگو ، سہیل سنی ، رمضان عرف رمضانی ، یونس مادی جدگال ، فرحان موٹا ، عمران حسن ، جنید محمد شریف (مرحوم ) ، شیراز یحییٰ (مرحوم) ، شکیل کمانڈو ، عمران کوا ، سکندر سیکو ، ارشد صدیق، بیدی ، رؤف انور ، عاشق بنگالی ، عبد اﷲ آدم ، مشتاق (گرفتار ) ، عبد الرشید ( گرفتار ) ، محمد عیسیٰ (گرفتار) ، شاکر (گرفتار) ، عمران (گرفتار) ، محمد عمران (گرفتار)، طاہر احمد (گرفتار) ، آصف نیازی ، نعیم لاہوتی ، شکیل بلوچ ، شاہد ، فہد پٹھان ، دوست محمد ، ملا نثار ، صدیق علی ، اسماعیل افشاں ، شفیع پٹھان ، راشد لاڈلا ، سہیل ارباب ، سردار آصف ، ذاکر ڈا ڈا ، جبار لنگڑا ، شعیب ماما ، فاروق مایا ، محمد انور (گرفتار) ، سلطان وچھانی ، وزیر عرف وزیرا ، وحید خان (گرفتار)، نوید (گرفتار) ، فرید خان (گرفتار) ، عارف پٹھان، حمید خان ، ظہور یعقوب، عرفان قریشی ، مجید امام بخش ، ندیم لمبا ، بابر ، باسط ھوت ، مظفر ڈا ڈا اور دیگر شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر جان بلوچ پر 38 مقدمات قائم تھے حکومتی نوٹیفکیشن کے باعث 12 مقدمات ختم ہوگئے جبکہ سنگین نوعیت کے 26 ابھی باقی ہیں، سیاسی جماعت کے کارکن ظفر بلوچ پر 34مقدمات تھے جس میں سے 12 ختم ہو گئے جبکہ 22 باقی ہیں ، حبیب جان پر 28 مقدمات تھے جس میں سے 14 ختم ہو گئے 14 باقی ہیں ، شاہد رحمان پر 16 مقدمات تھے جس میں سے 7 ختم ہو گئے 9 باقی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں