اہلسنت والجماعت کا علما اور کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ اور گرفتاریوں کیخلاف دھرنا

مطالبات منظور ہونے کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا گیا۔

کریک ڈاؤن میں حکومت علما اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ روکے اور گرفتار افراد کو فوری رہا کرے، ڈٓکٹر فیاض فوٹو: ایکسپریس نیوز

اہلسنت والجماعت نے علما اور کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ اور گرفتاریوں کے خلاف ناگن چورنگی سمیت شہر کے 17 مقامات پر دھرنا دیا تاہم مطالبات منظور ہونے کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا گیا۔

کراچی میں ناگن چورنگی پر اہلسنت والجماعت کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ٹارگٹ کلنگ اور بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف دھرنا دیا، شرکا نے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، اہلسنت والجماعت کے رہنما ڈاکٹر فیاض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد شروع کیے جانے والے کریک ڈاؤن میں حکومت علما اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ روکے اور گرفتار افراد کو فوری رہا کرے۔


دھرنے میں شریک کارکنوں اور رہنماؤں کی بڑی تعداد نے نماز بھی وہیں ادا کی، مظاہرین نے سائٹ کے علاقہ میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے اہلسنت والجماعت کے 2 کارکنوں کے قتل پر بھی احتجاج کیا اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

دھرنے کی سیکیورٹی کے لئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی مگر ناگن چورنگی جانے والی دونوں سڑکیں بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اہلسنت والجماعت کی جانب سے شہر کے مختلف حصوں میں کئے جانے والے احتجاج میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت کراچی میں قیام امن کیلیے صرف زبانی جمع خرچ سے کام نہ چلائے بلکہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات بھی کیے جائیں۔ مطالبات منظور ہونے کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا گیا۔
Load Next Story