ژوب وقمرالدین کاریزمیں کسٹمزہاؤس کاقیام ناقابل عمل قرار

ایف بی آر نے قلعہ سیف اللہ اور بادینی میں نیشنل بینک کی برانچ کھولنے کی حمایت کردی

فیصلہ انفرااسٹرکچر کی سہولتوں کے فقدان اور تجارتی حجم میں کمی کے باعث کیاگیا، ذرائع فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے انفرااسٹرکچر کی سہولتوں کے فقدان اور تجارتی حجم میں کمی کے باعث ڈسٹرکٹ ژوب اور قمر الدین کا ریز کے لیے گیٹ وے کے طور پر مکمل کسٹم ہاؤس کے قیام کو ناقابل عمل قرار دے دیا ہے۔ البتہ ایف بی آر نے ڈسٹرکٹ قلعہ سیف اللہ اور بادینی میں کسٹم درآمدکنندگان اور برآمدکنندگان کی سہولت کے لیے نیشنل بینک آف پاکستان کی برانچ کھولنے کی حمایت کر دی ہے۔


ایکسپریس کو موصول دستاویزات کے مطابق فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) کو ڈسٹرکٹ ژوب اور قمر الدین کاریز کے لیے گیٹ وے کے طور پر مکمل کسٹم ہاؤس کے قیام کی تجویز دی گئی تھی جس کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ڈسٹرکٹ ژوب میں ٹیلی فون، بجلی، انٹرنیٹ اور دیگر انفرااسٹرکچر کی سہولتوں فقدان ہے جبکہ اس ضلع میں اسٹاف کی کمی کے علاوہ تجارتی حجم بھی انتہائی کم ہے اور ڈسٹرکٹ ژوب میں صرف لکڑیوںکی درآمدات پر صرف 10لاکھ روپے تک ڈیوٹی اور ٹیکسز کی مد میں ماہانہ اکٹھا کیا جا رہا ہے ۔

اس لیے اس ڈسٹرکٹ میں مکمل کسٹم ہاؤس کا قیام قابل عمل نہیں ہے۔ دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ڈسٹرکٹ قلعہ سیف اللہ اور بادینی میں نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی)کی برانچ کھولنے کی حمایت کر دی گئی ہے تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ قلعہ سیف اللہ اور بادینی میں نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) کی برانچ کھولنے کے لیے کسٹم سے متعلقہ امور کے لیے اضافی اسٹاف کی ضرورت ہو گی، اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے کام شروع کر دیا گیا ہے۔
Load Next Story