تحریک انصاف نے ایم کیوایم سے بات کرکے تھوک کر چاٹا ہے خورشید شاہ

اگر ایم کیوایم ملک دشمن تھی تو عمران خان ان کے ساتھ کیوں بیٹھ رہے ہیں، خورشید شاہ

جس سیاستدان کے قول و فعل میں تضاد ہو وہ قوم کی کیا قیادت کرے گا، خورشید شاہ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نیا اپوزیشن لیڈر لانے کے لیے ایم کیوایم سے بات کرکے تحریک انصاف نے تھوکا ہوا چاٹا کیونکہ اگر ایم کیوایم ملک دشمن تھی تو اب ان کےساتھ کیوں بیٹھ رہے ہیں۔

سکھر میں پریس کانفرنس کے دوران خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا ہے کہ ملک میں سسٹم برقرار رہے اور پارلیمنٹ چلتی رہے، میں نے بطور قائد حزب اختلاف 4 سال ایمانداری سے ذمہ داریاں نبھائیں، میرا مشورہ کسی شخصیت کے لیے نہیں ملکی نظام کے لیے ہوتا ہے، ہمیشہ اپوزیشن کو متحد کرنے اورساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی ہے، ہمیشہ وہ بات کی جو ملک اورملکی اداروں کے لیے بہترہو، مجھے اپنی کارکردگی پر فخر ہے، اگر میرے علاوہ کوئی اس عہدے کے لیے موزوں ہے تو یہ اچھی بات ہے لیکن یہ صرف ڈرامہ کیا جارہا ہے کہ پارلیمنٹ میں کس طرح بدنظمی پیدا کی جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پرویز مشرف شیر ہیں تو بے نظیر کی طرح وطن واپس آئیں

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہی ایسا ستون ہے جو ملک کو مضبوط کر سکتا ہے، پیپلزپارٹی گُڈا گُڈی کا کھیل نہیں کھیلے گی اور جمہوریت کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، جس سیاستدان کے قول وفعل میں تضاد ہو وہ قوم کی کیا قیادت کرے گا، جو صوبہ نہیں سنبھال سکا وہ ملک کو کیا سنبھالے گا، پی ٹی آئی کے ایکشن نے ہمیشہ نواز شریف کومضبوط کیا، عمران خان کا ایم کیوایم کے خلاف کیا موقف رہا ہے وہ سب کو معلوم ہے , نیا اپوزیشن لیڈر لانے کے لیے ایم کیوایم سے بات کرکے تحریک انصاف نے تھوکا ہوا چاٹا۔ اگر ایم کیوایم ملک دشمن تھی تو ان کےساتھ کیوں بیٹھ رہے ہیں، میڈیا میں عمران خان کی وہ باتیں نشر کرنی چاہئیں جو وہ پہلے کہتے آئے ہیں اورعمران خان ایم کیو ایم سے پہلے دل آزاری پر معذرت کریں۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: موجودہ چیئرمین نیب پہلے دن سے ہی متنازع رہے

چیرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نیب کے سربراہ کی تقرری کے لیے ایک طریقہ کارموجود ہے، مشاورت کےبعد ہی چیئرمین نیب کا تقرر ہوتاہے، اس کے لیے 12 رکنی کمیٹی ہوتی ہے، کسی بھی شخص کی بطور چیرمین تقرری کے لیے اس کمیٹی میں 12 ممبران ووٹ کرتے ہیں، اگر کمیٹی ممبران برابرووٹ کریں تو فیصلہ الیکشن کمیشن میں چلا جائے گا۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ انہوں نے 30 سال میں ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے، ملک کے اندرونی حالات اور سیاسی صورتحال اچھی نہیں ہے، بھارتی اخبار نے لکھا ہے کہ پاکستانی طالبان کے پیچھے ''را'' ہے لیکن دنیا میں کہیں ہماری لابنگ نظر نہیں آتی۔

Load Next Story