کراچی یونیورسٹی روڈ پر پائپ لائن پھٹنے سے لاکھوں گیلن پانی ضائع
30 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹنے سے کئی علاقوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی بند ہوگئی ہے
یونیورسٹی روڈ پر پینے کے صاف پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی جس کے باعث لاکھوں گیلن پانی ضائع ہوگیا ہے۔
کراچی اینڈ سیوریج بورڈ کی نااہلیاں عروج پر ہیں ، کراچی کے شہری صاف اور میٹھے پانی کے لیے ترستے ہیں ، گھروں میں پانی آتا نہیں جب کہ سڑکوں پر ضائع ہوتا رہتا ہے، کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر 30 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹ گئی جس کے باعث لاکھوں گیلن صاف پانی ضائع ہوگیا، تاہم واٹر بورڈ کا عملہ غائب ہے، اطلاع کرنے کے باوجود کوئی بھی پائپ لائن کی مرمت کرنے نہیں آیا، شہری واٹراینڈ سیوریج بورڈ کی ناہلی پر سخت پریشان ہیں، سڑک پر پانی بہنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہورہی ہے اور ٹریفک جام ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی ان دنوں کچرے کا ڈھیر بناہوا ہے کہیں سیوریج کا تو کہیں پینے کا پانی سڑکوں کی تباہی کا باعث بن رہا ہے ، واٹر بورڈ شہریوں کو پانی فراہم کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ جتنا نقصان کراچی کو واٹر بورڈ نے پہنچایا اتنا کسی ادارے نے نہیں پہنچایا، یہاں لوگوں کو پینے کا پانی میسر نہیں ہے اور پائپ لائن پھٹ جانے کے باعث لاکھوں گیلن صاف اور میٹھا پانی ضائع ہوگیا لیکن واٹر بورڈ کوکوئی فکر نہیں اگر انہیں فکر ہوتی تو کوئی نہ کوئی یہاں پائل لائن کی مرمت کے لیے موجود ہوتا۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی روڈ پر 30 اور 72 انچ قطر کی پائپ لائنیں پھٹنے کا واقعات اب روز کا معمول بن گئے ہیں جس کی وجہ سے شہری آئے دن مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔
کراچی اینڈ سیوریج بورڈ کی نااہلیاں عروج پر ہیں ، کراچی کے شہری صاف اور میٹھے پانی کے لیے ترستے ہیں ، گھروں میں پانی آتا نہیں جب کہ سڑکوں پر ضائع ہوتا رہتا ہے، کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر 30 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹ گئی جس کے باعث لاکھوں گیلن صاف پانی ضائع ہوگیا، تاہم واٹر بورڈ کا عملہ غائب ہے، اطلاع کرنے کے باوجود کوئی بھی پائپ لائن کی مرمت کرنے نہیں آیا، شہری واٹراینڈ سیوریج بورڈ کی ناہلی پر سخت پریشان ہیں، سڑک پر پانی بہنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہورہی ہے اور ٹریفک جام ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی ان دنوں کچرے کا ڈھیر بناہوا ہے کہیں سیوریج کا تو کہیں پینے کا پانی سڑکوں کی تباہی کا باعث بن رہا ہے ، واٹر بورڈ شہریوں کو پانی فراہم کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ جتنا نقصان کراچی کو واٹر بورڈ نے پہنچایا اتنا کسی ادارے نے نہیں پہنچایا، یہاں لوگوں کو پینے کا پانی میسر نہیں ہے اور پائپ لائن پھٹ جانے کے باعث لاکھوں گیلن صاف اور میٹھا پانی ضائع ہوگیا لیکن واٹر بورڈ کوکوئی فکر نہیں اگر انہیں فکر ہوتی تو کوئی نہ کوئی یہاں پائل لائن کی مرمت کے لیے موجود ہوتا۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی روڈ پر 30 اور 72 انچ قطر کی پائپ لائنیں پھٹنے کا واقعات اب روز کا معمول بن گئے ہیں جس کی وجہ سے شہری آئے دن مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔