ثنا میرکا نیوزی لینڈ کے ساتھ سیریز سے قبل تربیتی کیمپ میں شرکت سے انکار

میں کیمپ میں شریک نہیں ہوں گی اور نہ ہی ٹیم کے ساتھ دورے پر جاﺅں گی، ثنا میر


Sports Reporter September 26, 2017
میں کیمپ میں شریک نہیں ہوں گی اور نہ ہی ٹیم کے ساتھ دورے پر جاﺅں گی، ثنا میر۔ فوٹو : فائل

قومی ویمن ٹیم کی آل راﺅنڈر ثنا میر نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل تربیتی کیمپ میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ان کی جانب سے ساتھی کرکٹرز کو مبینہ طور پر لکھا گیا خط گردش کر رہا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پیاری ساتھیو، جیسا کہ آپ جانتی ہیں کہ مجھے آپ سب کے ساتھ ٹریننگ کیمپ اور فٹنس ٹیسٹ دینے کیلیے طلب کیا گیا ہے، میرے لیے یہ سال بہت مشکل رہا اور آپ میں سے بھی کچھ پلیئرز مختلف وجوہات کی بناء پر ٹیم سے اندر باہر ہوتی رہیں، میں یہ سب آپ کو اپنی طرف سے لکھ رہی ہوں، میں کیمپ میں شریک نہیں ہوں گی اور نہ ہی ٹیم کے ساتھ دورے پر جاﺅں گی جب تک کہ ویمن کرکٹ کے کچھ پیچیدہ معاملات حل نہیں ہو جاتے۔ میں پہلے یہ فیصلہ اس وجہ سے نہیں لے سکی کیونکہ ہم کوالیفائرز اور بعد ازاں ورلڈ کپ میںمصروف رہے، جس کیلیے میں ٹیم کے ساتھ رہنا چاہتی تھی۔ اگر ہماری ٹیم ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی نہ کرتی تو ٹیم دو سال کیلیے ٹاپ انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہو جاتی۔

نیوزی لینڈ کے ساتھ سیریز بھی اسی چیمپئن سپ کا حصہ ہے جس کیلیے ٹیم فروری میں کوالیفائی کرچکی ہے، میں سمجھتی ہوں کہ موجودہ ویمن ونگ منیجمنٹ پلیئرز کی عزت، میرٹ اور جسمانی و ذہنی بہبود پر سمجھوتے کر رہی ہے۔ اسی بناء پر میں موجودہ سیٹ اپ کے ساتھ کام نہیں کرسکتی جب تک کہ ویمن کرکٹ کی بہتری کیلیے اقدامات نہیں کیے جاتے۔

واضح رہے ویمنز ورلڈ کپ میں قومی ٹیم ساتوں میچز میں شکست سے دوچار ہوئی تھی جس کے بعد کپتان ثناء میر پر شدید تنقید کی جا رہی تھی جبکہ کوچ صبیح اظہر نے بھی اپنی رپورٹ میں ثناء میر اور دیگر سینئر کرکٹرز کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا جس کے بعد کپتان کی تبدیلی کی خبریں سرگرم رہیں، اب ثناء میر کے اس خط کے بعد امکان ہے کہ ان کی جگہ کپتانی کسی اور پلیئر کے سپرد کی جائے گی، قومی ٹیم 31 اکتوبر سے 14 نومبر تک یو اے ای میں اپنی ہوم سیریز کے دوران نیوزی لینڈ کے خلاف 3 ون ڈے اور 4 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی جس کیلیے مکی آرتھر کے دوست نیوزی لینڈ کے مارک کولز کو کوچ تعینات کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں