پاپا کے واپس آنے کی خوشی ہے لیکن اب پپو اورپیسے بھی آنے چاہئیںفواد چوہدری
نوازشریف حساب دیتے تو انہیں مجھے کیوں نکالا نہ کہنا پڑتا، رہنما تحریک انصاف
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کبھی نوازشریف ملک میں نہیں اور کبھی بچے یہ وقت ضائع کرنے کا طریقہ ہے تاہم پاپا واپس آئے خوشی ہے لیکن پپو اور پیسے بھی واپس آنے چاہئیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاپا واپس آئے خوشی ہے لیکن پپو اورپیسے بھی واپس آنے چاہئیں، وہ احتساب کا سامنا کرنے نہیں سیاست بچانے آئے ہیں، جس طرح سپریم کورٹ کے فیصلے کا مذاق اڑایا گیا اس کی مثال نہیں ملتی، نوازشریف بتائیں ججز سے ان کی کیا ذاتی دشمنی ہے، نااہل نوازشریف کی آج کی پریس کانفرنس میں عدالت کی توہین کی گئی، انہوں نے سپریم کورٹ کو نشانہ بنایا، جس کا سپریم کورٹ نوٹس لے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پروٹوکول کے ساتھ عدالت میں حاضری دینے سے انقلاب نہیں آتے، ن لیگ کی کابینہ کو کہتے ہیں صرف اپنے پروٹوکول کو نہ دیکھیں ملک کو بھی دیکھیں، نوازشریف بھارتی ڈراموں کی بیواؤں کی طرح چوڑیاں نہ توڑیں وہ عدالت میں مردوں کی طرح مقدمات کا سامنا کریں، کبھی نوازشریف ملک میں نہیں اور کبھی بچے، یہ صرف وقت ضائع کرنے کا طریقہ ہے، آپ سے کرپشن کا پوچھا جائے تو آپ اسے جمہوریت کیخلاف سازش کہتے ہیں اگر آپ بتاسکتے کہ یہ پیسے کہاں سے آئے تو نہیں کہنا پڑتا کہ مجھے کیوں نکالا جب کہ اسحاق ڈار پر کل فردجرم عائد ہوگی ان میں شرم ہے تو عہدے سے الگ ہوجائیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاپا واپس آئے خوشی ہے لیکن پپو اورپیسے بھی واپس آنے چاہئیں، وہ احتساب کا سامنا کرنے نہیں سیاست بچانے آئے ہیں، جس طرح سپریم کورٹ کے فیصلے کا مذاق اڑایا گیا اس کی مثال نہیں ملتی، نوازشریف بتائیں ججز سے ان کی کیا ذاتی دشمنی ہے، نااہل نوازشریف کی آج کی پریس کانفرنس میں عدالت کی توہین کی گئی، انہوں نے سپریم کورٹ کو نشانہ بنایا، جس کا سپریم کورٹ نوٹس لے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پروٹوکول کے ساتھ عدالت میں حاضری دینے سے انقلاب نہیں آتے، ن لیگ کی کابینہ کو کہتے ہیں صرف اپنے پروٹوکول کو نہ دیکھیں ملک کو بھی دیکھیں، نوازشریف بھارتی ڈراموں کی بیواؤں کی طرح چوڑیاں نہ توڑیں وہ عدالت میں مردوں کی طرح مقدمات کا سامنا کریں، کبھی نوازشریف ملک میں نہیں اور کبھی بچے، یہ صرف وقت ضائع کرنے کا طریقہ ہے، آپ سے کرپشن کا پوچھا جائے تو آپ اسے جمہوریت کیخلاف سازش کہتے ہیں اگر آپ بتاسکتے کہ یہ پیسے کہاں سے آئے تو نہیں کہنا پڑتا کہ مجھے کیوں نکالا جب کہ اسحاق ڈار پر کل فردجرم عائد ہوگی ان میں شرم ہے تو عہدے سے الگ ہوجائیں۔