عراق میں 42 افراد کو اجتماعی پھانسی
ملزمان پر سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور کار بم دھماکوں کے الزامات عائد تھے
عراقی حکومت نے دہشت گردی کے الزام میں 42 مشتبہ عسکریت پسندوں کو اجتماعی پھانسی دے دی گئی۔
عراقی حکومت نے ناصریہ شہر کی جیل میں قید 42 ملزمان کو پھانسی دے دی جن پر سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور کار بم دھماکوں کے الزامات عائد تھے۔ یہ عراق کی جانب سے رواں سال اجتماعی سزائے موت دیے جانے کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بڑی تعداد میں پھانسیاں دینے پر عراقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے لرزہ خیز اقدام قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ تین ماہ قبل بھی عراقی وزارت انصاف نے 14 افراد کو دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت دی تھی۔
عراق میں داعش کیخلاف آپریشن میں 2 امریکی فوجی ہلاک، 5 زخمی
واضح رہے کہ 2014 میں داعش نے عراق کے وسیع و عریض علاقے پر قبضہ کرلیا تھا تاہم عراقی فوج نے امریکی مدد سے آپریشن کرتے ہوئے رواں سال جولائی میں عراق میں داعش کے آخری گڑھ موصل کا بھی قبضہ چھڑالیا ہے، جس کے بعد ملک میں بم دھماکوں اور حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
عراقی حکومت نے ناصریہ شہر کی جیل میں قید 42 ملزمان کو پھانسی دے دی جن پر سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور کار بم دھماکوں کے الزامات عائد تھے۔ یہ عراق کی جانب سے رواں سال اجتماعی سزائے موت دیے جانے کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بڑی تعداد میں پھانسیاں دینے پر عراقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے لرزہ خیز اقدام قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ تین ماہ قبل بھی عراقی وزارت انصاف نے 14 افراد کو دہشت گردی کے الزام میں سزائے موت دی تھی۔
عراق میں داعش کیخلاف آپریشن میں 2 امریکی فوجی ہلاک، 5 زخمی
واضح رہے کہ 2014 میں داعش نے عراق کے وسیع و عریض علاقے پر قبضہ کرلیا تھا تاہم عراقی فوج نے امریکی مدد سے آپریشن کرتے ہوئے رواں سال جولائی میں عراق میں داعش کے آخری گڑھ موصل کا بھی قبضہ چھڑالیا ہے، جس کے بعد ملک میں بم دھماکوں اور حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔