بھارتی حکومت کی اپنے ہی عوام کو سرعام برہنہ کرنے کی نئی مہم
جھاڑکھنڈ انتظامیہ کھلے میں رفع حاجت کرنے والوں کو برہنہ کرکے ان کی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کررہی ہے۔
بھارت کی مودی سرکار نے اپنے ہی عوام کو رسوا کرنے اور انہیں سرعام برہنہ کرنے کی نئی مہم شروع کردی۔
بھارت کی مودی سرکار سے پڑوسی ممالک کے ساتھ ساتھ اس کے اپنے عوام بھی پریشان ہیں۔ ریاست جھاڑ کھنڈ کے دارالحکومت رانچی کی انتظامیہ اور پولیس نے نئی مہم شروع کی ہے جسے ''ہلہ بول اور لنگی کھول'' کا نام دیا گیا ہے۔ اس مہم کے تحت پولیس کھلی جگہ پر رفع حاجت کرنے والوں کو پکڑ کر انہیں نیم برہنہ کرکے ان کی ویڈیوز بناتی ہے اور پھر انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے اور اخبارات میں شائع کرکے پوری دنیا کے سامنے رسوا کیا جاتا ہے۔ پولیس اہلکار عام لوگوں کی دھوتیاں اتارنے کے ساتھ ساتھ جرمانے کے نام پر ان سے رشوت بھی بٹورتے ہیں۔
بھارت میں بڑھتی عدم برداشت پر اے آررحمان بول پڑے
دوسری جانب غریب بھارتی دیہاتیوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ گھر میں بیت الخلا بنوا سکیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ایک خاتون ببیتا کے شوہر پر بھی جرمانہ کیا گیا۔ ببیتا نے بتایا کہ ان کے شوہر مزدور ہیں اور دن بھر کی محنت مزدوری کے بعد 100 روپے کماتے ہیں، لیکن پولیس والوں نے انہیں پکڑ کر ان سے 100 روپے جرمانہ بھی وصول کیا اور ان کی تصویر کھینچ کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرکے ان کی توہین بھی کی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارت میں ہندو انتہا پسندی کے خلاف برسرپیکار خاتون صحافی قتل
ببیتا نے بتایا کہ مجبوری میں کھلی جگہ پر رفع حاجت کرتے ہیں، حکومت عوام کے گھروں میں بیت الخلا بنوادے کیونکہ غریب لوگوں کے پاس تو گھر میں بیت الخلا بنوانے کے پیسے نہیں۔ جھاڑ کھنڈ فاؤنڈیشن کے صدر وشنو راج گڑھیا نے مہم کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہ عوام کی توہین اور انہیں بے پردہ کرکے حکومت ملک میں ترقی نہیں لاسکتی۔
بھارت کی مودی سرکار سے پڑوسی ممالک کے ساتھ ساتھ اس کے اپنے عوام بھی پریشان ہیں۔ ریاست جھاڑ کھنڈ کے دارالحکومت رانچی کی انتظامیہ اور پولیس نے نئی مہم شروع کی ہے جسے ''ہلہ بول اور لنگی کھول'' کا نام دیا گیا ہے۔ اس مہم کے تحت پولیس کھلی جگہ پر رفع حاجت کرنے والوں کو پکڑ کر انہیں نیم برہنہ کرکے ان کی ویڈیوز بناتی ہے اور پھر انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے اور اخبارات میں شائع کرکے پوری دنیا کے سامنے رسوا کیا جاتا ہے۔ پولیس اہلکار عام لوگوں کی دھوتیاں اتارنے کے ساتھ ساتھ جرمانے کے نام پر ان سے رشوت بھی بٹورتے ہیں۔
بھارت میں بڑھتی عدم برداشت پر اے آررحمان بول پڑے
دوسری جانب غریب بھارتی دیہاتیوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ گھر میں بیت الخلا بنوا سکیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ایک خاتون ببیتا کے شوہر پر بھی جرمانہ کیا گیا۔ ببیتا نے بتایا کہ ان کے شوہر مزدور ہیں اور دن بھر کی محنت مزدوری کے بعد 100 روپے کماتے ہیں، لیکن پولیس والوں نے انہیں پکڑ کر ان سے 100 روپے جرمانہ بھی وصول کیا اور ان کی تصویر کھینچ کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرکے ان کی توہین بھی کی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارت میں ہندو انتہا پسندی کے خلاف برسرپیکار خاتون صحافی قتل
ببیتا نے بتایا کہ مجبوری میں کھلی جگہ پر رفع حاجت کرتے ہیں، حکومت عوام کے گھروں میں بیت الخلا بنوادے کیونکہ غریب لوگوں کے پاس تو گھر میں بیت الخلا بنوانے کے پیسے نہیں۔ جھاڑ کھنڈ فاؤنڈیشن کے صدر وشنو راج گڑھیا نے مہم کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہ عوام کی توہین اور انہیں بے پردہ کرکے حکومت ملک میں ترقی نہیں لاسکتی۔