حکومت سے این جی اوز کی نگرانی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب

این جی اوز ذمے داری ادا نہ کریں تو ان کیخلاف کیا کارروائی ہوتی ہے،سندھ ہائیکورٹ


Staff Reporter February 24, 2013
مخیر حضرات اور عوام سے لاکھوں روپے جمع کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی مانیٹرنگ کیلیے نظام کی تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کیا جائے،عدالت عالیہ ۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت سے این جی اوز کی مانیٹرنگ کا مکینزم طلب کرلیا ہے۔

عدالت نے محکمہ سماجی بہبود کو ہدایت کی کہ مخیر حضرات اور عوام سے لاکھوں روپے جمع کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی مانیٹرنگ کیلیے نظام کی تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کیا جائے اور یہ بھی بتایا جائے کہ لاکھوں روپے جمع کرنے والی این جی اوزجو اپنی ذمے داری ادا نہیں کرتیں ان کے خلاف کیا کارروائی کی جاتی ہے، چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے 13سالہ محمد علی کی گمشدگی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اشرف مغل،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل میران محمد شاہ،اے آئی جی (لیگل)علی شیرجکھرانی اور دیگر پیش ہوئے۔

محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں 22 این جی اوز کی تفصیلات پیش کی گئیں، فاضل بینچ نے ہدایت کی کہ مذکورہ این جی اوز کی نگرانی کے نظام سے عدالت کو آگاہ کیا جائے اور یہ بھی بتایا جائے کہ یہ این جی اوز لاوارث بچوں کی کفالت کیلیے کیا کردار ادا کررہی ہیں، عدالت نے آبزرو کیا کہ 13سالہ محمدعلی 5مارچ2010سے لاپتہ ہے اور اس ضمن میں مقدمہ بھی درج کیا گیا مگر لڑکے کی بازیابی کیلیے اقدامات نہیں کیے گئے۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے لاوارث بچوں کی پرورش کرنے اور بے سہاراافراد کی کفالت کرنے والے شیلٹر ہومز اور فلاحی اداروں کا ریکارڈ مرتب کرنے اور مکمل ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی، جمعرات کو سماعت کے موقع پر عدالت نے ہدایت کی کہ این جی اوز کی نگرانی سے متعلق مکینزم اور طریقہ کار سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے، عدالت نے سماعت7جولائی تک ملتوی کردی،درخواست گزار رحیمہ خاتون نے اپنے بیٹے 13سالہ محمدعلی کی گمشدگی کا مقدمہ کورنگی صنعتی ایریا تھانے میں درج کرایا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں