انٹارکٹیکا میں سائنسدانوں کو پام کے درخت ہونے کے شواہد مل گئے

دس، یا بیس یا کئی سو سال بعد ہم خود پہنچنے والے ہیں۔


APP August 05, 2012
دس، یا بیس یا کئی سو سال بعد ہم خود پہنچنے والے ہیں۔

ISLAMABAD: براعظم انٹارکٹیکا کے ایک حصے پر سائنسدانوں کوایک دور میں پام کے درخت ہونے کے شواہد ملے ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق انٹارکٹیکا پر کھدائی کے دوران پولن، بعض چھوٹے کیڑوں کی باقیات اور دیگر ایسے ثبوتوں سے پانچ کروڑ تیس لاکھ سال قبل انٹارکٹیکا کی ماحولیاتی صورتحال سامنے آئی ہے۔

یہ تحقیق نیچر نامی جریدے میں شایع ہوئی ہے۔اس سائنسی تحقیق میں اس بات کا اشارہ کیا گیا ہے کہ برفانی دور میں انٹارکٹیکا پر سردی کے موسم میں درجہ حرارت میں دس ڈگری سینٹی گریڈ جب کہ موسم گرما میں پچیس ڈگری تک کا اضافہ ہوجاتا تھا۔

گلاسگو یونیورسٹی کے پروفیسراور اس ریسرچ کے مشترکہ مصنف جیمز بینڈل نے بتایا کہ ہمارا مستقبل کس سمت میں جا رہا ہے اس کو سمجھنے کے دو طریقے ہیں ۔ پہلا فزکس پر مبنی ماحولیاتی ماڈل لیکن اب ہم زیادہ سے زیادہ بیک ٹو فیوچر ماڈل استمعال کر رہے ہیں۔ اب ہم ماضی کی اْس ماحولیاتی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں جہاں دس، یا بیس یا کئی سو سال بعد ہم خود پہنچنے والے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں