ہیری پوٹر کی مقبولیت اور الوؤں کی شامت

ہیری پوٹر سیریز کی اولین فلم ریلیز ہونے کے بعد ہیڈوگ کے کردار نے سفید الو پالنے کے رجحان کو جنم دیا۔

ماہرین کہتے ہیں کہ الّو ایسا پرندہ نہیں ہے جسے پالتو بناکر زیادہ عرصے تک رکھا جاسکے۔ فوٹو: فائل

مشہور زمانہ ہیری پوٹر سیریز کے ناولوں اور ان پر بننے والی فلموں کی مقبولیت آج بھی اسی طرح برقرار ہے۔

برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ نے 1997ء سے 2007ء کے دوران اس سلسلے کے سات ناول تحریر کیے۔ ہر ناول کو فلمی قالب میں بھی ڈھالا گیا۔ آخری ناول '' دی ڈیتھی ہالوز'' پر دو فلمیں بنائی گئی تھیں جو بالترتیب 2010ء اور 2011ء میں سنیماؤں کی زینت بنی تھیں۔ ناولوں سے زیادہ ان پر بنائی گئی فلمیں مقبول ہوئیں اور انھوں نے باکس آفس پر نئے ریکارڈز بھی قائم کیے۔ ہر فلم کے ساتھ ہیری پوٹر کی شہرت کا دائرہ وسیع ہوتا چلا گیا تھا۔

ہیری پوٹر کے علاوہ اس کے ساتھیوں کے کردار بھی خاص طور سے بچوں کے پسندیدہ بن گئے۔ انھی میں سے ایک کردار سفید الّو کا تھا۔ ہیری اپنے اس دیرینہ ساتھی کو ہیڈوگ کے نام سے پکارتا تھا۔ سیریز کے آخری ناول اور آخری فلم میں ہیڈوگ ہلاک ہوجاتا ہے۔ ہیری پوٹر کا شائد ہی کوئی پرستار ہوگا جس کی آنکھیں ہیڈوگ کی ہلاکت پر نم نہ ہوئی ہوں۔ ہیری کے سبھی پرستار ہیڈوگ سے بھی اسی کی طرح محبت و الفت رکھتے تھے۔ ان کا یہی جذبہ الوؤں کے لیے خطرہ بن گیا ہے !

سفید نسل کے الّو قطبین کے برف زاروں کے علاوہ براعظم شمالی امریکا، یورپ اور ایشیا میں پائے جاتے ہیں۔ ہیری پوٹر سیریز کی اولین فلم ریلیز ہونے کے بعد ہیڈوگ کے کردار نے سفید الو پالنے کے رجحان کو جنم دیا۔ ہر فلم کی ریلیز کے ساتھ یہ رجحان بڑھتا چلا گیا۔ ' ہیڈوگ' کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے چڑی مار اس پرندے کے دشمن بن گئے اور پرندوں کی خریدوفروخت کے بازاروں میں ان کی زیادہ تعداد نظر آنے لگی۔


اوکسفرڈ بروکس یونی ورسٹی کے محققین کی تحقیق کے مطابق2001ء میں جب ہیری پوٹر سلسلے کی پہلی فلم ریلیز ہوئی تھی، انڈونیشیا کے بازاروں میں ایک سال کے دوران چند سو سفید الّو فروخت ہوئے تھے۔ 2016ء کے اختتام پر یہ تعداد بڑھ کر تیرہ ہزار تک پہنچ چکی تھی۔ وہاں سفید الّوسو سے ڈیڑھ سو رنگٹ میں فروخت ہوتا ہے۔ یہ قیمت درمیانے طبقے کی بھی پہنچ میں ہے لہٰذا سفید الووں کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ہیری پوٹر کی مناسبت سے سفید الو کو انڈونیشیا میں ' ہیری پوٹر برڈ' کہا جاتا ہے۔

ہیری پوٹر سیریز کی آخری فلم پانچ سال قبل نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی مگر ہیری پوٹر اور ہیڈوگ کی مقبولیت میں کمی نہیں آئی۔ پرستار ہیری پوٹر کا متبادل تو حاصل نہیں کرسکتے تھے البتہ ہیڈ وگ کی یاد میں وہ سفید الو خرید رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی طلب نے عالمی سطح پر اس پرندے کے غیرقانونی شکار کی لہر پیدا کردی ہے، جس سے اس کی نسل کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ خاص طور سے ایشیا میں سفید الّووں کو بڑے پیمانے پر پکڑا جارہا ہے جس کے باعث سب سے بڑے براعظم میں اس پرندے کی معدومیت کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ الّو ایسا پرندہ نہیں ہے جسے پالتو بناکر زیادہ عرصے تک رکھا جاسکے، کیوں کہ یہ صرف قدرتی ماحول میں زندہ رہ سکتا ہے۔ اگر اسے اس کے مسکن سے جُدا کردیا جائے تو پھر اس کی زندگی محض چند ہفتوں تک محدود ہوجاتی ہے۔ چناں چہ اس کی تعداد میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔

انڈونیشیا کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی سفید الو کے غیرقانونی شکار اور خرید و فروخت کی یہی صورت حال ہے۔ ایک بھارتی وزیر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہندوستان میں الووں کی تعداد گھٹتی جارہی ہے، اور اس کی وجہ ہیری پوٹر ہے۔ بچے والدین سے ہیری پوٹر کی طرح سفید الو کلائی پر بٹھاکر تصویر کھنچوانے کی فرمائش کرتے ہیں اور وہ ان کی خواہش پوری کرنے کے لیے پرندہ خرید لاتے ہیں۔ ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق بنکاک میں بھی الووں کی غیرقانونی خریدوفروخت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

جے کے رولنگ، ہیری پوٹر کے پرستاروں سے الو نہ پالنے کی اپیل کرچکی ہیں مگر ہیڈوگ کے چاہنے والوں نے ان کی بات پر کان نہیں دھرے، نتیجتاً مستقبل قریب میں اس پرندے کی نسل مٹ جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
Load Next Story