5سال سے کم عمر بچوں کی اموات میں اضافہ ہوگیا

طبی سہولیات کے فقدان سے2011 میں3لاکھ 50 ہزاربچے جاں بحق ہوئے.


Staff Reporter February 24, 2013
11 فیصد ڈائریا کا شکارہوئے، زیادہ شرح اموات سندھ میں ہے،یونیسیف. فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان میں5 سال سے کم عمرکے بچوں کی شرح اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔

2011 میں 3لاکھ 50 ہزار بچے جاں بحق ہوئے،سب سے زیادہ شرح اموات سندھ میں رپورٹ ہوئی ہے، یونیسیف کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے 5 سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات میں اضافہ ہوگیا ہے اور2011 میں ملک میں 3لاکھ 50 ہزار بچے جاں بحق ہوئے ہیں، رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ 11فیصد بچے ڈائریا اور7فیصد ملیریا کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتے ہیں، رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں شرح اموات 19ہزار ہے، پاکستان میں جاں بحق ہونے والوں بچوںکی سب سے زیادہ شرح سندھ میں ہے جہاں پر ہزار میں سے 101بچے جاں بحق ہوتے ہیں۔

 

8

پنجاب میں یہ تعداد ایک ہزار میں سے 77، بلوچستان میں 72اور خیبر پختونخواہ میں 63ہے، دریںاثنا ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر سال2 لاکھ 98 ہزار نومولودبچے وفات پا جاتے ہیں، پاکستان میں سال2010 میں وفات پانے والے5 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 424,377رہی، ایک ایسا ملک جو اپنے جی ڈی پی کا محض0.23 فیصد صحت کے شعبہ کیلیے مختص کرتا ہے وہاں یہ نتائج کسی کیلیے حیران کن نہیں ہونے چاہیں، مالیاتی وجوہات کے علاوہ زچہ و بچہ کی اموات کاباعث بننے والے عوامل میں زچگی کے دوران خصوصی توجہ نہ ہونا، حمل کی پیچیدگیاں اور2حملوںکے دوران مناسب وقفہ نہ ہونا بھی شامل ہے۔

نومولود اور5 برس سے کم عمر کے بچوں کی بیشتر اموات جراثیم زدگی، قبل از وقت پیدائش اور پیدائش کے دیگر مسائل کے باعث ہوتی ہیں، انتہائی ستم ظریفی یہ ہے کہ صحت کے ان خرابیوں سے با آسانی محفوظ رہا جا سکتا ہے، زچہ و بچہ اور5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ خاندانی منصوبہ بندی اور پیدائش میں وقفہ ہے، پیدائش اور حمل کے درمیان وقفہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ ماں اور بچے کی صحت پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے، ورلڈ ڈویلپمنٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونیوالے ہر ایک ہزار بچوں میں86بچے5 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے مر جاتے ہیں جبکہ نوزائیدہ بچوں کی اموات کی یہ شرح 63 ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں