ایکسپریس فورم بڑی پارلیمانی جماعتیں قبل ازوقت انتخابات کی مخالف قانونی ماہرین حامی

حکومت کوسیاسی شہید بننےکا موقع نہ دیاجائے، نیئربخاری، میاں اسلم، مطالبے کا مقصد سینیٹ الیکشن سبوتاژکرنا ہے، طلحہ محمود

عمران خان کی بات سنجیدہ نہیں لیتے،جاوید عباسی، نئے مینڈیٹ کا مطالبہ غیر آئینی نہیں، سواتی، مطالبہ قانونی طور پر جائز ہے، قیصر امام

ملک کی تمام بڑی پارلیمانی جماعتوں نے تحریک انصاف کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے دی جائے اور اسے سیاسی شہید بننے کا موقع دینے کے بجائے عوامی عدالت سے فیصلہ لیا جائے، پی ٹی آئی کا قبل از وقت الیکشن کا شوشہ سینیٹ انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔

البتہ قانونی ماہرین نے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے کو جائز قرار دیا ہے، حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات میں واضح شکست دیکھتے ہوئے عمران خان بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ حکومت گڈ گورننس کی بحالی، کرپشن و لوٹ مار کے خاتمے، ملکی ترقی کے اقدامات اور معاشی و سماجی طور پر ناکام ہوچکی ہے، ایسے میں نئے الیکشن وقت کی ضرورت اور آئینی و قانونی حق ہے جس سے پیچھے نہیں ہٹیںگے، ان خیالات کا اظہار جمعرات کو روزنامہ ایکسپریس اسلام آباد کے زیراہتمام منعقدہ فورم میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر جاوید عباسی، پیپلز پارٹی کے رہنما نیر حسین بخاری، تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم خان سواتی، جے یوآئی (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود، جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر میاں محمد اسلم اور ماہر قانون چوہدری قیصر امام نے کیا، تحریک انصاف کا موقف پیش کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ اس وقت ملک میں معاشی، سیاسی اور انتظامی خلا پیدا ہو چکا ہے۔


ان حالات میں عمران خان کا مطالبہ حق بجانب ہے کہ قبل ازوقت انتخابات کرانے چاہئیں اور نئے مینڈیٹ کے ساتھ دوبارہ آنا چاہیے، یہ مطالبہ کسی طور بھی غیرقانونی یا غیرآئینی نہیں، طلحہ محمود نے کہا کہ اس وقت قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ غیر منطقی ہے، قبل ازوقت الیکشن کرانے کا ایک ہی مقصد ہے کہ مارچ میں ہونے والے سینیٹ الیکشن کو سبوتاژ کیا جا سکے حالانکہ اس سے فرق کم ہی پڑے گا، تحریک انصاف کا یہ مطالبہ پری پلان منصوبہ ہے، جاوید عباسی نے کہا کہ ہم عمران خان کی بات کو سنجیدہ نہیں لیتے، وہ ایک طرف کوئی اور دوسری طرف کوئی اور بات کرتے ہیں، عمران خان کو پتہ ہے اب یہ 2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) سے جیت نہیں سکتے، کے پی کے، سندھ اور بلوچستان میں کرپشن کی داستانیں سامنے آئی ہیں، ادھر کسی کی توجہ نہیں ہے، آئندہ عام انتخابات نئے قانون کے مطابق ہی ہونگے۔

نیر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ قبل از وقت انتخابات کیلیے بھی حکومت کا متفق ہونا ضروری ہے، اگرچہ یہ بات درست ہے کہ اس وقت مایوسی پائی جاتی ہے لیکن ہم انھیں سیاسی شہید نہیں بننے دیںگے، 5 سال بعد جب یہ لوگ عوام کے پاس جائیںگے تو عوام خود فیصلہ کرے گی کہ انھوں نے عوام کیلیے اچھا کیا یا برا کیا ہے، میاں اسلم نے کہا کہ قبل از وقت حکومت گرانے کا مقصد انھیں سیاسی شہید کرنا ہے جو ہم نہیں کرنا چاہتے،ہم کہتے ہیں حکومت مدت پوری کرے، بار بار انھیں سیاسی شہید کرنے سے یہ پھر آگے آ جاتے ہیں، چوہدری قیصر امام نے کہا کہ قانونی طور پر پی ٹی آئی کا قبل ازوقت الیکشن کا مطالبہ جائز ہے تاہم معروضی حالات کس طرف جا رہے ہیں اس پر سیاسی جماعتوں کو مل کر سوچنا ہو گا۔
Load Next Story