پٹرولیم ایکسپلوریشن ریگولیٹری اتھارٹی پرصوبوں کے تحفظات

اپ اسٹریم پالیسی فارمولیشن میں صوبوں کونمائندگی دی جائے،وزرائے اعلیٰ سندھ،پختونخوا

اپ اسٹریم پالیسی فارمولیشن میں صوبوں کونمائندگی دی جائے،وزرائے اعلیٰ سندھ،پختونخوا ۔ فوٹو: فائل

HARIPUR:
وفاقی حکومت کی جانب سے مجوزہ پاکستان بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں وزیراعظم آفس میں گیس سیکٹر لیڈر شپ کمیٹی کا پانچواں اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری، وزیرمملکت برائے توانائی جام کمال خان، خیبرپختونخوا کے وزیر توانائی عاطف خان، پنجاب کی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا، چیئرمین اوگرا عظمیٰ عادل خان اور دیگر حکام کے علاوہ عالمی بینک کے پاکستان میں مشن لیڈر ڈیفنی جینسر بھی سینئر حکام کیساتھ شریک ہوئے۔

وزیراعظم نے ملک میں توانائی کی ضروریات اور اصلاحات لانے کیلیے حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا دستیابی، کارکردگی، پائیداری اور قابل خرید ہونا گیس سیکٹر میں اصلاحات کی اہم ترجیحات ہیں۔ وزیراعظم نے کہا رواں سال 100 کے قریب گیس ذخائر دریافت ہونا موجودہ طلب پورا کرنے کیلئے کافی نہیں اس لیے مقامی پیداوار میں اضافے کے باوجود گیس کی دریافت کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ وزیراعظم نے اجلاس کو یقین دلایا کہ گیس کے شعبے سے متعلقہ تمام آئینی معاملات مشترکہ مفادات کونسل کی سطح پر حل کیے جارہے ہیں۔ آپریشنل معاملات اور اصلاحات کا عمل جاری رہنا چاہیے۔ گیس سیکٹر میں اصلاحات کے ٹیم لیڈر، ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی خالد رحمان نے اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔


عالمی بینک کے کنسلٹنٹ نے بھی اجلاس کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے اصلاحات کیلئے متحرک کردار ادا کرنے پر صوبائی حکومتوں اور عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا یہ اصلاحات گیس کی پائیدار سپلائی کے نظام کیلیے انتہائی اہم ہیں۔ ان اصلاحات کا بنیادی مقصد صوبوں اور دیگر شراکت داروں کے حقوق متاثر کئے بغیر صارفین کو آسانی فراہم کرنا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا بلوچستان کے لوگوں کو گیس کی قابل خرید رسائی ضروری ہونی چاہیے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اصلاحات کی حمایت کرتے ہوئے مجوزہ ریگولیٹری باڈیز میں تمام صوبوں کی یکساں نمائندگی پر زور دیا۔ انھوں نے اصلاحات کیلئے آئینی تقاضوں کو پورا کرنے پر بھی زور دیا۔ پختونخوا کے وزیر توانائی نے وزیراعلیٰ سندھ کے موقف کی تائید کی۔ وزیر خزانہ پنجاب نے بتایا پنجاب حکومت نے اصلاحات پر غور کیلئے پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ اجلاس نے اصولی فیصلہ کیا کہ اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھایا جائیگا اور اپنے تعاون کا اعادہ کیا۔
Load Next Story