میڈیا بعض ادارے ہم شرفا کو دہشت گرد بنار ہے ہیں تحقیقات کرائیں ارکان قائمہ کمیٹی
ارکان کوکریڈٹ کارڈ، قرضہ لیزنگ سہولت کے لیے ہدایات جاری کی جائیں،قاسم نون
BONN:
قائمہ کمیٹی کے ممبران کا کہنا ہے کہ میڈیا اور بعض ادارے ہم شرفا کو دہشتگرد بنا رہے ہیں۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی رانا اقبال قاسم نون نے کہا ہے کہ اراکین کمیٹی تحریک استحقاق پیش کریں تاکہ نجی ٹی وی کی ذمے داروں اور آئی بی سربراہ کوکمیٹی کے سامنے پیش کیا جا سکے۔نجف عباس سیال نے کہا کہ نجی ٹی وی پر 7وزرا اور30 ممبران پارلیمنٹ کا تعلق دہشت گردوں سے جوڑا گیا، ٹی وی کا موقف ہے کہ یہ لسٹ آئی بی سے حاصل کی، ہم شرفاکو دہشت گرد بنایا گیا، آئی بی سربراہ کیخلاف تحریک استحقاق پیش کریںگے جب کہ محمود بشیر ورک نے کہا کہ اسلام آباد میں قائداعظم کے نام پر ایئرپورٹ ہونا چاہیے، کمیٹی نئے ایئرپورٹ کا یہ نام تجویز کرے۔
چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کیلیے کریڈٹ کارڈ اور لیزنگ کی سہولت کے علاوہ قرضہ دینے کی بھی پالیسی بنائی جائے اور اس مقصد کیلیے قومی اسمبلی میں موجود بینک کو ہدایات کی جائیں ۔قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاقات کے اجلاس میں اقلیتی رکن ڈاکٹر رمیش کمار نے قواعد و ضوابط کے کتابچے میں قرآن کیلیے لفظ Holy کی بجائے Holi لکھے جانے کی نشاندہی کی جس پر وزارت قانون وانصاف کے حکام کواپنی غلطی پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تاہم ڈاکٹر رمیش کمارکی نشاندہی پرکمیٹی نے کتابچے کی نئے سرے سے پرنٹنگ کرالی۔
چیئرمین قومی کمیشن برائے انسانی حقوق جسٹس رٹائرڈ علی نوازچوہان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں عدم حاضری پر استحقاق کمیٹی سے معافی مانگ لی،انھوں نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کی اچانک علالت کے باعث 29اور30اگست کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے تھے۔ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانی اورانسانی وسائل کی ترقی نے اوپی ایف ہاؤسنگ اسکیم میں تعمیراتی کام میں سست روی پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔
وزیرمملکت نے سوسائٹی کے کاموں میں پیش رفت کیلیے ایک ماہ کاوقت مانگ لیا، اجلاس چیئرمین عامر علی مگسی کی زیر صدارت ہوا۔منیجنگ ڈائریکٹر او پی ایف حبیب الرحمن جیلانی نے بتایاکہ ایف ڈبلیو او نے 95 فیصد تعمیراتی کام مکمل کر لیا، مارچ تک سوسائٹی کے سی بلاک کے 350 پلاٹ تیار کرکے مالکان کے حوالے کردینگے ۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے ماحولیات کے بارے میں آگاہی مہم ، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے حوالے سے پروگرام، موسمیاتی تبدیلی کا مضمون نصاب میں شامل کرنے کی سفارش کردی۔
اجلاس جمعہ کوکمیٹی کے چیئرمین سینیٹرمیر یوسف بادینی کی زیر صدارت ہوا،وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے آگاہی ضروری ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے سالانہ 10ارب ڈالرکا نقصان ہورہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ کراچی کے سمندر میں روزانہ 12 ہزار ٹن انسانی، صنعتی، اسپتالوںکا فضلہ شامل ہونے کے علاوہ بھینس کالونی کی گندگی سے پانی آلودہ اور حیوانات مر رہے ہیں،سمندر میں مٹی جمع ہونے سے جہاز رانی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
قائمہ کمیٹی کے ممبران کا کہنا ہے کہ میڈیا اور بعض ادارے ہم شرفا کو دہشتگرد بنا رہے ہیں۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی رانا اقبال قاسم نون نے کہا ہے کہ اراکین کمیٹی تحریک استحقاق پیش کریں تاکہ نجی ٹی وی کی ذمے داروں اور آئی بی سربراہ کوکمیٹی کے سامنے پیش کیا جا سکے۔نجف عباس سیال نے کہا کہ نجی ٹی وی پر 7وزرا اور30 ممبران پارلیمنٹ کا تعلق دہشت گردوں سے جوڑا گیا، ٹی وی کا موقف ہے کہ یہ لسٹ آئی بی سے حاصل کی، ہم شرفاکو دہشت گرد بنایا گیا، آئی بی سربراہ کیخلاف تحریک استحقاق پیش کریںگے جب کہ محمود بشیر ورک نے کہا کہ اسلام آباد میں قائداعظم کے نام پر ایئرپورٹ ہونا چاہیے، کمیٹی نئے ایئرپورٹ کا یہ نام تجویز کرے۔
چیئرمین کمیٹی رانا قاسم نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کیلیے کریڈٹ کارڈ اور لیزنگ کی سہولت کے علاوہ قرضہ دینے کی بھی پالیسی بنائی جائے اور اس مقصد کیلیے قومی اسمبلی میں موجود بینک کو ہدایات کی جائیں ۔قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاقات کے اجلاس میں اقلیتی رکن ڈاکٹر رمیش کمار نے قواعد و ضوابط کے کتابچے میں قرآن کیلیے لفظ Holy کی بجائے Holi لکھے جانے کی نشاندہی کی جس پر وزارت قانون وانصاف کے حکام کواپنی غلطی پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تاہم ڈاکٹر رمیش کمارکی نشاندہی پرکمیٹی نے کتابچے کی نئے سرے سے پرنٹنگ کرالی۔
چیئرمین قومی کمیشن برائے انسانی حقوق جسٹس رٹائرڈ علی نوازچوہان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں عدم حاضری پر استحقاق کمیٹی سے معافی مانگ لی،انھوں نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کی اچانک علالت کے باعث 29اور30اگست کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے تھے۔ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانی اورانسانی وسائل کی ترقی نے اوپی ایف ہاؤسنگ اسکیم میں تعمیراتی کام میں سست روی پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔
وزیرمملکت نے سوسائٹی کے کاموں میں پیش رفت کیلیے ایک ماہ کاوقت مانگ لیا، اجلاس چیئرمین عامر علی مگسی کی زیر صدارت ہوا۔منیجنگ ڈائریکٹر او پی ایف حبیب الرحمن جیلانی نے بتایاکہ ایف ڈبلیو او نے 95 فیصد تعمیراتی کام مکمل کر لیا، مارچ تک سوسائٹی کے سی بلاک کے 350 پلاٹ تیار کرکے مالکان کے حوالے کردینگے ۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے ماحولیات کے بارے میں آگاہی مہم ، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے حوالے سے پروگرام، موسمیاتی تبدیلی کا مضمون نصاب میں شامل کرنے کی سفارش کردی۔
اجلاس جمعہ کوکمیٹی کے چیئرمین سینیٹرمیر یوسف بادینی کی زیر صدارت ہوا،وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے آگاہی ضروری ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے سالانہ 10ارب ڈالرکا نقصان ہورہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ کراچی کے سمندر میں روزانہ 12 ہزار ٹن انسانی، صنعتی، اسپتالوںکا فضلہ شامل ہونے کے علاوہ بھینس کالونی کی گندگی سے پانی آلودہ اور حیوانات مر رہے ہیں،سمندر میں مٹی جمع ہونے سے جہاز رانی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔