وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن الزامات کی سیاست کررہی ہے،اٹھارہویں ترمیم کے بعد امن و امان صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ وزیرداخلہ ہوں فلمی ہیرو ریمبو نہیںکہ گن پکڑ کر ہر جگہ پہنچ جاؤں۔
جہانیاں اور وہاڑی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لشکر جھنگوی اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان چند ٹکوں کی خاطر بکی ہوئی تنظیمیں ہیں۔ طالبان کمزور ہوگئے ہیں اسی لئے مذاکرات کی بات کررہے ہیں۔آنے والی نسل کے ہاتھ میں خود کش جیکٹس نہیں دیکھنا چاہتے اس لئے دہشت گردوں کے خلاف قوم کو یک زبان ہونا پڑے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے میثاق جمہوریت کی دھجیاں اڑائیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما الزامات کی سیاست کررہے ہیں۔ وہ ن لیگ کو سیاسی بیان بازی ختم کرنے کی پیشکش کرتے ہیں. وزیراعلیٰ پنجاب صدر مملکت کا نام عزت سے لیں لیکن اگر شہباز شریف نے بدتمیزی بند نہ کی تو پھر وہ بھی چپ نہیں رہیں گے، انہوں نے کرپشن پر بولنا شروع کیا تو آسمان ہل جائے گا۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف پنجاب حکومت کی حالیہ کارروائی قابل ستائش ہے لیکن اگر صوبائی حکومت نے لشکر جھنگوی کے خلاف پہلے آپریشن کیا ہوتا تو کراچی اور کوئٹہ میں کوئی واردات نہ ہوتی۔ وہ چیلنج کرتے ہیں کہ وفاقی سطح پر ملک اسحاق کو کوئی اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ 5 سال بہت اچھے گزرے،حکومتی مدت پوری ہونے میں الطاف حسین کا بڑا ہاتھ ہے۔ دوست کبھی کبھی ناراض ہو جاتے ہیں اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ دبئی میں صدرآصف زرداری اور گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔