جائیں تو جائیں کہاں

امریکا، برطانیہ اور فرانس نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا


Editorial October 01, 2017
امریکا، برطانیہ اور فرانس نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا.فوٹو: فائل

میانمار (برما) میں مسلمانوں پر حکومتی سرپرستی میں ہونے والے مظالم کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور روہنگیا مسلمانوں کی خلیج بنگال میں کشتی ڈوبنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 60 ہو گئی۔ ان میں دس بچے اور چار خواتین شامل ہیں۔ روہنگیا مہاجرین سمندری راستے سے بنگلا دیش پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان کی کشتی سمندر کی موجوں کی نذر ہو گئی۔ کشتی میں 80 افراد سوار تھے۔

ساحل سے تھوڑے فاصلے پر کشتی کسی ابھری ہوئی شے سے ٹکرا کر دو ٹکڑے ہو گئی۔ خواتین اور بچے لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ڈوبے اور ان کی لاشیں ساحل پر پڑی رہیں۔ امدادی کارکنوں کے پہنچنے تک وہ ساری رات بغیر کھائے پیے سمندر کی موجوں سے زندگی کی جنگ لڑتے رہے۔ دوسری طرف انکشاف ہوا ہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ میانمار حکومت کے سامنے اٹھانے پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور امدادی رضاکاروں کو روکا تھا۔

اقوام متحدہ کے ایک سابق عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میانمار میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے انسانی حقوق کے کارکنوں کو ان حساس علاقوں کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا جہاں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے تھے۔ نیز عملے کے ان ارکان کو بھی الگ تھلگ کر دیا جنہوں نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق خبردار کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے میانمار پر زور دیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن بند کرے۔ لیکن نیویارک میں میانمار کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ممبران میں پھوٹ پڑ گئی۔ میانمار پر 8 سال میں پہلی بار سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں کونسل کے مستقل رکن ممالک کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے۔

چین اور روس نے میانمار کی حکومت کی حمایت کی جب کہ امریکا، برطانیہ اور فرانس نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ امریکی سفیر نکی ہیلی نے میانمار کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ بھی کیا اور میانمارحکومت پرسخت تنقید کی اور کہا مسلمانوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ برطانیہ اور فرانس سمیت کئی ممالک نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

بہرحال امریکا اور مغربی ممالک آگے بڑھ کر کیاکرتے ہیں' اس کے بارے میں تو وقت ہی بتائے گا البتہ روہنگیا مسلمانوں کے لیے یہ اچھی خبر ہے کہ میانمار (برما) کی حکومت پر اب دباؤ بڑھ رہا ہے اوربالآخر اسے روہنگیا مسلمانوں پر ظلم بند کرنا پڑے گا۔ اصل مسئلہ روہنگیا مسلمانوں کو میانمار (برما) کا شہری تسلیم کرانا ہے' امریکا اور مغربی ممالک کو اس معاملے پر اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں