37 ہزار فٹ کی بلندی پر ایئر فرانس کے طیارے کا انجن فیل
پیرس سے لاس اینجلس جانے والے طیارے کا انجن خراب ہونے کی وجہ سے پائلٹ نے کینیڈا میں ہنگامی لینڈنگ کی۔
PESHAWAR:
بحر اوقیانوس پر سے گزرتے ہوئے ائر فرانس کے طیارے کا انجن 37 ہزار فٹ کی بلندی پر فیل ہوگیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی سانحہ رونما نہ ہوا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس سے امریکی شہر لاس اینجلس جانے والے طیارے ائر بس اے 380 کے چار میں سے ایک انجن میں دھماکا ہوا جس کے بعد اس نے کام کرنا بند کردیا۔ طیارے کے پائلٹ نے پوری کوشش کرکے طیارے پر کنٹرول حاصل کیا اور اس کا رخ موڑ کر کینیڈا میں ہنگامی لینڈنگ کی۔ دو منزلہ طیارے میں 520 مسافر سوار تھے اور اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
ائر فرانس اور متعلقہ حکام نے انجن کی خرابی کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ جہاز کے مسافروں نے سوشل میڈیا پر طیارے کی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کی ہیں جس میں انجن ٹوٹ پھوٹ کا شکار نظر آرہا ہے۔
محفوظ لینڈنگ کے بعد مسافروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں ایک زوردار آواز سنائی دی جس کے بعد طیارے نے فورا ہی غوطہ کھایا اور زور زور سے جھٹکے کھانے لگا، سب مسافروں میں خوف کی لہر دوڑ گئی کہ شاید ہمارا آخری وقت آپہنچا ہے۔ تاہم کپتان نے کوشش کرکے بروقت جہاز پر قابو پالیا، تاہم جہاز 8 منٹ تک جھٹکے کھاتا رہا جس کے بعد کپتان نے اعلان کیا کہ انجن میں معمولی دھماکا ہوا ہے۔
جہاز میں سوار طیاروں کی مرمت کرنے والے سابق مکینک ڈیوڈ رہمر نے بتایا کہ ممکنہ طور پر فرنٹ انجن میں موجود بیرونی پنکھے کے بلیڈز نے کام کرنا بند کردیا تھا۔
بحر اوقیانوس پر سے گزرتے ہوئے ائر فرانس کے طیارے کا انجن 37 ہزار فٹ کی بلندی پر فیل ہوگیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی سانحہ رونما نہ ہوا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس سے امریکی شہر لاس اینجلس جانے والے طیارے ائر بس اے 380 کے چار میں سے ایک انجن میں دھماکا ہوا جس کے بعد اس نے کام کرنا بند کردیا۔ طیارے کے پائلٹ نے پوری کوشش کرکے طیارے پر کنٹرول حاصل کیا اور اس کا رخ موڑ کر کینیڈا میں ہنگامی لینڈنگ کی۔ دو منزلہ طیارے میں 520 مسافر سوار تھے اور اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
ائر فرانس اور متعلقہ حکام نے انجن کی خرابی کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ جہاز کے مسافروں نے سوشل میڈیا پر طیارے کی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کی ہیں جس میں انجن ٹوٹ پھوٹ کا شکار نظر آرہا ہے۔
محفوظ لینڈنگ کے بعد مسافروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں ایک زوردار آواز سنائی دی جس کے بعد طیارے نے فورا ہی غوطہ کھایا اور زور زور سے جھٹکے کھانے لگا، سب مسافروں میں خوف کی لہر دوڑ گئی کہ شاید ہمارا آخری وقت آپہنچا ہے۔ تاہم کپتان نے کوشش کرکے بروقت جہاز پر قابو پالیا، تاہم جہاز 8 منٹ تک جھٹکے کھاتا رہا جس کے بعد کپتان نے اعلان کیا کہ انجن میں معمولی دھماکا ہوا ہے۔
جہاز میں سوار طیاروں کی مرمت کرنے والے سابق مکینک ڈیوڈ رہمر نے بتایا کہ ممکنہ طور پر فرنٹ انجن میں موجود بیرونی پنکھے کے بلیڈز نے کام کرنا بند کردیا تھا۔