افغانستان میں طالبان کا فوجی اڈے پر قبضہ 20 سیکورٹی اہلکار لاپتہ
سیکورٹی فورسز سے شدید جھڑپوں کے بعد عسکریت پسند فوجی بیس پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے، ضلعی ایڈمنسٹریٹر
افغانستان کے صوبہ اروزگان میں طالبان نے حملہ کرکے فوجی اڈے پر قبضہ کرلیا جس کے نتیجے میں 20 سیکورٹی اہلکار لاپتہ ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق عسکریت پسندوں نے اروزگان کے ضلع چورہ کے مرکز میں واقع فوجی اڈے پر دھاوا بول دیا۔ افغان فورسز سے شدید جھڑپوں کے بعد عسکریت پسند فوجی بیس پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے جس کے بعد سے پولیس اور فوج کے 20 اہلکار لاپتہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان قیادت کوئٹہ اور پشاور میں موجود ہے،امریکا
ضلع چورہ کے ایڈمنسٹریٹر امین اللہ خلیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیازو کے علاقے میں جنگجوؤں نے فورسز سے شدید لڑائی کے بعد بیس پر قبضہ کرلیا ہے اور 20 اہلکار لاپتہ ہیں۔ امین اللہ خلیقی نے کہا کہ اڈے کا قبضہ چھڑانے اور لاپتہ اہلکاروں کو ڈھونڈنے کے لیے تاحال مرکز سے کوئی مدد نہیں پہنچی۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان امن عمل میں شامل ہوجائیں، امریکی کمانڈر جنرل نکلسن
صوبائی کونسل کے رکن حیات اللہ فضلی نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مدد نہ پہنچی تو پورے ضلع پر عسکریت پسندوں کا قبضہ ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب طالبان نے ضلع پر قبضہ اور متعدد سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق عسکریت پسندوں نے اروزگان کے ضلع چورہ کے مرکز میں واقع فوجی اڈے پر دھاوا بول دیا۔ افغان فورسز سے شدید جھڑپوں کے بعد عسکریت پسند فوجی بیس پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے جس کے بعد سے پولیس اور فوج کے 20 اہلکار لاپتہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان قیادت کوئٹہ اور پشاور میں موجود ہے،امریکا
ضلع چورہ کے ایڈمنسٹریٹر امین اللہ خلیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیازو کے علاقے میں جنگجوؤں نے فورسز سے شدید لڑائی کے بعد بیس پر قبضہ کرلیا ہے اور 20 اہلکار لاپتہ ہیں۔ امین اللہ خلیقی نے کہا کہ اڈے کا قبضہ چھڑانے اور لاپتہ اہلکاروں کو ڈھونڈنے کے لیے تاحال مرکز سے کوئی مدد نہیں پہنچی۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان امن عمل میں شامل ہوجائیں، امریکی کمانڈر جنرل نکلسن
صوبائی کونسل کے رکن حیات اللہ فضلی نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مدد نہ پہنچی تو پورے ضلع پر عسکریت پسندوں کا قبضہ ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب طالبان نے ضلع پر قبضہ اور متعدد سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔