نیشنل گرڈ سسٹم میں فنی خرابی کئی شہر تاریکی میں ڈوب گئے
وزیر اعظم نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت بجلی وپانی کو فوری طور پر بجلی کی فراہمی بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
نیشنل گرڈ سسٹم میں فنی خرابی کے باعث تربیلا اور منگلا ڈیم کے پیداواری یونٹ ٹرپ کرجانے سے کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک کے کئی شہر تاریکی میں ڈوب گئے۔
وزارت بجلی و پانی کے مطابق حبکو پاور پلانٹ سے ملنے والی 1200 میگا واٹ بجلی کی فراہمی میں معطل ہونے کے بعد منگلا اور تربیلا ڈیم کے پیداواری یونٹ بھی بند ہوگئے، اس کے ساتھ ہی بجلی کی کم فریکوئنسی کے باعث کے ای ایس سی کے پاور پلانٹس نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔ کراچی میں 27 گرڈ اسٹیشنز بند ہوگئے اور کے ای ایس سی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہو گئی جس کے بعد 60 فیصد سے زائد شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی 22 کے وی لائنیں بھی ٹرپ کر گئیں اور کلفٹن، ڈیفنس، گلشن اقبال، صدر، لی مارکیٹ، تین ہٹی، جمشید کوارٹر ،لانڈھی ، کورنگی، ملیر اور شاہ فیصل کالونی سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
گدو میں بجلی کی 220 کلو واٹ کی ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی پیدا ہو گئی جس کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 18 اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ اس کے علاوہ جامشورو تھرمل پاور پلانٹ کے یونٹ نمبر 2 نے بھی فنی خرابی کے باعث کام کرنا بند کر دیا جس کے بعد سندھ میں حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، بدین، میر پور خاص اور نوابشاہ سمیت کئی شہروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
پنجاب کے کئی شہروں میں بھی صورت حال مختلف نہیں، لاہور میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ بجلی کی بندش کے باعث ایئر پورٹ پر جنریٹر کے ذریعے کام چلایا جارہا ہے جبکہ اسلام آباد، راولپنڈی سمیت پورے پوٹھوہار ریجن کے علاوہ وسطی اور جنوبی پنجاب میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔خیبر پختونخوا میں بھی پشاور ، مالاکنڈ ڈویژن، چارسدہ، کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت بجلی وپانی کو فوری طور پر بجلی کی فراہمی بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ آئیسکو کے سربراہ جاوید اشرف کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے تحت وزارت بجلی و پانی کے حکام نیشنل گرڈ میں موجود ہیں، اندھیرے کی وجہ سے انجینئیرز کو بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے لیکن بجلی کی فراہمی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں جس کے تحت ملک میں مرحلہ وار بجلی کی فراہمی بحال ہوجائے گی۔
وزارت بجلی و پانی کے مطابق حبکو پاور پلانٹ سے ملنے والی 1200 میگا واٹ بجلی کی فراہمی میں معطل ہونے کے بعد منگلا اور تربیلا ڈیم کے پیداواری یونٹ بھی بند ہوگئے، اس کے ساتھ ہی بجلی کی کم فریکوئنسی کے باعث کے ای ایس سی کے پاور پلانٹس نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔ کراچی میں 27 گرڈ اسٹیشنز بند ہوگئے اور کے ای ایس سی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہو گئی جس کے بعد 60 فیصد سے زائد شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی 22 کے وی لائنیں بھی ٹرپ کر گئیں اور کلفٹن، ڈیفنس، گلشن اقبال، صدر، لی مارکیٹ، تین ہٹی، جمشید کوارٹر ،لانڈھی ، کورنگی، ملیر اور شاہ فیصل کالونی سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
گدو میں بجلی کی 220 کلو واٹ کی ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی پیدا ہو گئی جس کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 18 اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ اس کے علاوہ جامشورو تھرمل پاور پلانٹ کے یونٹ نمبر 2 نے بھی فنی خرابی کے باعث کام کرنا بند کر دیا جس کے بعد سندھ میں حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، بدین، میر پور خاص اور نوابشاہ سمیت کئی شہروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
پنجاب کے کئی شہروں میں بھی صورت حال مختلف نہیں، لاہور میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ بجلی کی بندش کے باعث ایئر پورٹ پر جنریٹر کے ذریعے کام چلایا جارہا ہے جبکہ اسلام آباد، راولپنڈی سمیت پورے پوٹھوہار ریجن کے علاوہ وسطی اور جنوبی پنجاب میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔خیبر پختونخوا میں بھی پشاور ، مالاکنڈ ڈویژن، چارسدہ، کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت بجلی وپانی کو فوری طور پر بجلی کی فراہمی بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ آئیسکو کے سربراہ جاوید اشرف کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے تحت وزارت بجلی و پانی کے حکام نیشنل گرڈ میں موجود ہیں، اندھیرے کی وجہ سے انجینئیرز کو بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے لیکن بجلی کی فراہمی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں جس کے تحت ملک میں مرحلہ وار بجلی کی فراہمی بحال ہوجائے گی۔